دماغ کچا کھانے اور اعضاء کا شوربا پینے والے 29 آدم خور گرفتار

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
پاپوا نیو گنی میں انتیس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن کے بارے میں سات افراد کو قتل کر کے ان کو کھانے کا الزام ہے۔ شہر مڈانگا کی پولیس کے سربراہ اینتھونی واگامبی نے بتایا کہ آدم خور اشخاص نے سات انسانوں کا دماغ کچا کھایا تھا اور اندر کے اعضاء سے شوربا بنایا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار شدگان اقبال جرم کر چکے ہیں۔ قتل جانے والے افراد جادوگر تھے جو آدم خوروں کے مطابق جو بیمار لوگوں سے سینکڑوں ڈالر کی رقوم اینٹھتے تھے ۔ آدم خوروں کا دعوی ہے کہ وہ کچھ پراسرار صفات کے مالک ہیں جن کے ذریعے وہ کالا جادو کرنے والے جادوگروں کا پتہ لگا سکتے ہیں۔یاد رہے کہ آدم خوروں کے گروپ نے مقامی باشندوں میں خوف پیدا کیا تھا حتی کہ بہت زيادہ لوگ ڈر کے مارے انتخابات کے لیے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔اس وقت آدم خور اشخاص حراست میں ہیں لیکن صوبائی پولیس ان کے مزید حامیوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ ملک کے دور دراز شمال مشرقی علاقوں میں آدم خوری کی روایت کے حامیوں کی تعداد سات سو سے ایک ہزار تک ہے۔

بشکریہ :۔ احوال
 

شمشاد

لائبریرین
مردوں کو کھانے والے تو پاکستان میں بہت ہیں۔
قبرستان سے تازہ لاش نکال کر لے جاتے ہیں اور پکا کر کھاتے ہیں۔
چند ماہ قبل گرفتاریاں بھی ہوئی تھیں۔
 

باباجی

محفلین
پاپوا نیو گنی میں انتیس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن کے بارے میں سات افراد کو قتل کر کے ان کو کھانے کا الزام ہے۔ شہر مڈانگا کی پولیس کے سربراہ اینتھونی واگامبی نے بتایا کہ آدم خور اشخاص نے سات انسانوں کا دماغ کچا کھایا تھا اور اندر کے اعضاء سے شوربا بنایا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار شدگان اقبال جرم کر چکے ہیں۔ قتل جانے والے افراد جادوگر تھے جو آدم خوروں کے مطابق جو بیمار لوگوں سے سینکڑوں ڈالر کی رقوم اینٹھتے تھے ۔ آدم خوروں کا دعوی ہے کہ وہ کچھ پراسرار صفات کے مالک ہیں جن کے ذریعے وہ کالا جادو کرنے والے جادوگروں کا پتہ لگا سکتے ہیں۔یاد رہے کہ آدم خوروں کے گروپ نے مقامی باشندوں میں خوف پیدا کیا تھا حتی کہ بہت زيادہ لوگ ڈر کے مارے انتخابات کے لیے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔اس وقت آدم خور اشخاص حراست میں ہیں لیکن صوبائی پولیس ان کے مزید حامیوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ ملک کے دور دراز شمال مشرقی علاقوں میں آدم خوری کی روایت کے حامیوں کی تعداد سات سو سے ایک ہزار تک ہے۔

بشکریہ :۔ احوال
یار چھوٹے یہاں ٹیگ کیسے کرتے ہیں؟
 
Top