سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
میں شب کا اندھیرا ہوں تُو دن کا اجالا ہے
مشکل ہے ملن, دل میں امید کو پالا ہے
مستی نے بنایا ہے مجھ کو ترا دیوانہ
مجنوں کی طرح میں نے ہر درد سنبھالا ہے
احساس کی منزل کا راہی مَیں بنا جب سے
دنیا نے مجھے ہر دم کیوں کرب میں ڈالا ہے
تسبیح پڑھوں تیری میں ورد کروں تیرا
کتنا ہے سرور اس میں یہ سوچ سے بالا ہے
ہر شام بھری غم سے ہر رات مری پرنم
محفل سے مجھے اس نے جس پل سے نکالا ہے
ہر روز نئے ڈھب سے اک زخم دیا اس نے
سانسوں نے جپی پھر بھی اس نام کی مالا ہے
جب پھول چھوے میں نے کانٹے ہی چبھے مجھکو
دنیائے محبت کا دستور نرالا ہے
مخمور طبیعت ہے سانسیں بھی معطر ہیں
دیدار ہمیں شاید وہ بخشنے والا ہے
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
میں شب کا اندھیرا ہوں تُو دن کا اجالا ہے
مشکل ہے ملن, دل میں امید کو پالا ہے
مستی نے بنایا ہے مجھ کو ترا دیوانہ
مجنوں کی طرح میں نے ہر درد سنبھالا ہے
احساس کی منزل کا راہی مَیں بنا جب سے
دنیا نے مجھے ہر دم کیوں کرب میں ڈالا ہے
تسبیح پڑھوں تیری میں ورد کروں تیرا
کتنا ہے سرور اس میں یہ سوچ سے بالا ہے
ہر شام بھری غم سے ہر رات مری پرنم
محفل سے مجھے اس نے جس پل سے نکالا ہے
ہر روز نئے ڈھب سے اک زخم دیا اس نے
سانسوں نے جپی پھر بھی اس نام کی مالا ہے
جب پھول چھوے میں نے کانٹے ہی چبھے مجھکو
دنیائے محبت کا دستور نرالا ہے
مخمور طبیعت ہے سانسیں بھی معطر ہیں
دیدار ہمیں شاید وہ بخشنے والا ہے