دنیاکو مسلمانوں کے وجود سے پاک کرنے کی مہم'نائن الیون بر سی پرزہریلے گیم کااجراء

مغزل

محفلین
اصل پيغام ارسال کردہ از: م۔م۔مغل
اللہ ہم سب کو اس فتنہ کےشر سے محفوظ رکھے (اٰمین)

مراسلہ مدون کیا گیا:
خبر کی تصدیق ہونے پر
(معذرت کے ساتھ)

افسوس کیسی نیچ زبان میں آپ بات کر رہے ہیں۔

کیا معذرت کرنا نیچ زبان ہے ساجد اقبال صاحب۔ ؟؟ :confused:
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
اگر آپ تھوڑی سی زحمت کر کے تحقیق کر لیتے تو یہ راز آپ پر عیاں‌ ہو جاتا کہ گیم امریکہ میں نہیں آسٹریلیا میں بنی ہے، اب کم از کم آسٹریلیا کے کرکٹ میچ دیکھنا بند کر دیں‌ ۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ ایک انفرادی طور پر گھٹیا پن کا ثبوت کسی نے دیا ہے، تو پوری قوم اس جرم کی گناہ گار کیسے ہو گئی، یہ کسی سافٹ وئیر کمپنی نے بھی ریلیز نہیں کی ہے، اس پر بھی تحیق کر لیجیے گا۔ اور جو خبر آپ تک پہنچی ہے اس کی وجہ بھی اسی امریکی معاشرے کی جانب سے اس گیم کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے ہی بنی ہے، نہیں‌تو جنگ اخبار نے کہیں‌بھی اس کو تب تک کور نہیں‌کیا تھا ۔
میں ایسی بحث میں نہیں پڑتا لیکن آپ سے ایک سوال ہے


جب 9 / 11 کا سارا الزام اسامہ پر آیا ہے تو پھر اس میں عراقی ، افغانی اور پاکستانی مسلمانوں کا کیا قصور ہے وہ تو فردِ واحد اسامہ کا قصور ہے امریکہ کے مطابق
 

عباد1

محفلین
میں ایسی بحث میں نہیں پڑتا لیکن آپ سے ایک سوال ہے


جب 9 / 11 کا سارا الزام اسامہ پر آیا ہے تو پھر اس میں عراقی ، افغانی اور پاکستانی مسلمانوں کا کیا قصور ہے وہ تو فردِ واحد اسامہ کا قصور ہے امریکہ کے مطابق
بالکل درست فرمایا۔
 

جہانزیب

محفلین
میں ایسی بحث میں نہیں پڑتا لیکن آپ سے ایک سوال ہے


جب 9 / 11 کا سارا الزام اسامہ پر آیا ہے تو پھر اس میں عراقی ، افغانی اور پاکستانی مسلمانوں کا کیا قصور ہے وہ تو فردِ واحد اسامہ کا قصور ہے امریکہ کے مطابق

بیان کردہ تمام ممالک میں منتخب حکومتوں‌ کے ساتھ مل کر امریکہ اسامہ اور اسکی تنظٰیم یا دیگر الفاظ‌ میں دہشت گرد عناصر کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اس کوشش پر تنقید کی جا سکتی ہے، اور جو شاید آپ کو معلوم نہ ہو کہ سب سے زیادہ تنقید بھی امریکہ کے اندر سے ہی ہو رہی ہے ۔ اور بش کے جنگی اقدامات کی وجہ سے امریکہ کی تاریخ‌ کا سب سے زیادہ نا مقبول صدر بھی بن چکا ہے ۔۔ لیکن اس سب کے باوجود امریکہ کا سرکاری بیان کبھی بھی ان ممالک کی عوام کے خلاف نہیں آیا ہے، جیسے ہمارے ہاں‌کسی کے برا ہونے کے لئے صرف یہی کافی ہے کہ وہ امریکی ہے، ایسا یہاں‌ نہیں‌ہے ۔ چھوٹے پیمانے پر کچھ عناصر ایسا کرتے ہیں جنہیں‌ہمارا میڈیا اچھالتا ہے، جیسے اس کھیل کی مثال لے لیں‌۔۔ آپ کو کیسا لگے گا جب کوئی امریکی آپ سے پوچھے کہ پاکستانی تو سب امریکیوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں اور ثبوت کے طور پر القاعدہ اور طالبان جیسی تنظًیوں‌ کے حوالے اور ویڈیوز اور گلے کٹتے دکھائیں‌تو کیا آپ اس پر یقین کر لیں گے؟ کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ یہ ایک چھوٹا گروپ ہے ۔۔
 

طالوت

محفلین
بڑی اچھی بحث ہے تو میں نے سوچا میں بھی اپنی ٹانگ اڑا لوں (باوجود اس کے بہت سے مواقع پر ٹوٹتے ٹوٹتے بچی ہے )

کارٹونز ، کتابیں ، گیمز ، اور پتا نہیں کیا کچھ مسلمانوں کے خلاف ، رسول عربی سے متعلق ، "اسلامی" عقائد و قوانین کے متعلق وغیرہ وغیرہ

لیکن حیرت کا پہلو یہ بھی ہے کم از کم پچھلے دو تین سو سالوں میں اگر کوئی تحقیقی مواد سامنے آیا ہے تو وہ بھی انھی "ملعونوں" کی طرف سے آیا ہے ۔۔۔۔۔ اب وہ دنیا کی سو مشہور شخصیات سے متعلق کتاب ہو یا دی میسیج اور کنگڈم آف ہیون جیسی فلمیں ہوں ، بگ بینگ کی تھیوری ہو یا فرعون کی زیر آب لاش ، پہاڑوں کا زمین پر میخوں کی صورت ہونا ثابت ہو یا شہد کی مکھی کی صلاحیتیں ۔۔۔ غرض کوئی ایک پہلو بھی اٹھا کر دیکھ لیں ساری تحقیق ساری کوششیں ساری محنتیں ان کی ،،،،،،،،،
اور ہمارا !!!!!!!!!!!! ؟ ہم یہ تھے ! ہم وہ تھے !
اب ہم کیا ہیں کبھی کسی نے سوچا ہے ؟ بیمار ہوں تو دوا امریکہ و یورپ کی کھانی ہے ، پیسے کمانے ہیں تو امریکہ و یورپ جانا ہے ، وہاں جا کر کتے نہلانا باعث عزت مگر اپنے وطن میں ایک دکان کرنا باعث ذلت ،؟
ہماری سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ ہم اعلٰی درجے کا منافق ہیں ،
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سائینسدان اور انجینرز پیدا کریں ، خود نہ کر سکے تو اپنے بہنوں بھائیوں ، بچوں ، عزیزوں محلے داروں کو اس طرف راغب کریں ، ان کی مدد کریں ، جب ایک کھیپ ایسی تیار ہوجائے گی تو ہمارے یہاں بھی ٹریلینز کی کمپنیاں ہوں گی ، دنیا مدد کے لیئے ہماری طرف دیکھے گی ، پھر آپ انھیں اپنی خصوصیات گنوائیے گا ، اپنے اخلاقی پہلو سامنے لائیے گا ، اپنی تعلیمات سے روشناس کروایئے گا ، ہماری بقا اور ترقی کا راز صرف علم میں ہے ، ہم کلف شدہ سوسائیٹی ہیں جنھیں بس یہ یاد رہ گیا ہے کہ ہم نے یورپ کو اندھیروں سے نکالا لیکن یہ بھول گئے ہیں کہ ہم خود اندھیروں میں چلے گئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لہذا یہ امریکہ کی نمک حلالی جیسے القابات دینا بند کریں ، آپ جس اسلام کی بات کرتے ہیں اس کے نمائندے کو بہترین اخلاق کا حامل بتایا گیا تو کبھی شرم تو آتی ہو گی اپنی بد اخلاقیوں پر ؟
وہ جس نے خود پر قاتلانہ حملے کرنے والے اس کے منصوبے بنانے والے اور اپنی عزیز ترین ہستیوں کو قتل کرنے والوں کو بغیر کسی تردد و ہچکچاہٹ کے معاف کر دیا تھا اسے کے نام پر ہم کتنا خون بہاتے ہیں کبھی سوچا ہے ہم نے کبھی شرمندی محسوس کی ہے کہ روز قیامت کیسے سامنا کریں گے ہم ؟
سوچیئے اور سوچیئے اور پھر سے سوچیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔!
وسلام
 
یار آپ بھی نا۔۔۔! جان بوجھ کر کتابچوں کو دعوت دیتے رہتے ہیں ۔ اسلام صرف اور صرف جہاد میں رہ گیا ہے اور جہاد بھی وہ جو مسلم کا مسلم کے خلاف ہوتا ہے ۔ جس میں بے گناہ جانوں کا ضیاع ضروری ہے ۔ اور بے گناہ جانوں کے ضیاع کی بات کرنے والے غدار ۔ منافق اور امریکہ کے نمک حلال کہلائے ۔ کسے سمجھا رہے ہیں حضرت ۔

سورۃ البقرہ میں ہے ۔

اللہ نے ان کے دلوں اورکانوں پرمہر لگا دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے اوران کے لیے بڑا عذا ب ہے (۷) اور کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لائے حالانکہ وہ ایمان دار نہیں ہیں (۸) اللہ اور ایمان داروں کو دھوکا دیتے ہیں حالانکہ وہ اپنے آپ ہی کو دھوکہ دے رہے ہیں اور نہیں سمجھتے (۹) انکے دلوں میں بیماری ہے پھر اللہ نے ان کی بیماری بڑھا دی اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے اس لیے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے (۱۰) اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ ملک میں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں کہ ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں (۱۱) خبردار بے شک وہی لوگ فسادی ہیں لیکن نہیں سمجھتے (۱۲) اور جب انہیں کہا جاتا ہے ایمان لاؤ جس طرح اور لوگ ایمان لائے ہیں تو کہتے ہیں کیا ہم ایمان لائیں جس طرح بے وقوف ایمان لائے ہیں خبردار وہی بے وقوف ہیں لیکن نہیں جانتے (۱۳) اور جب ایمانداروں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اور جب اپنے شیطانوں کے پاس اکیلے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں ہم توتمہارے ساتھ ہیں ہم تو صرف ہنسی کرنے والے ہیں (۱۴) اللہ ان سے ہنسی کرتا ہے اور انہیں مہلت دیتا ہے کہ وہ اپنی گمراہی میں حیران رہیں (۱۵) یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خریدی سو ان کی تجارت نے نفع نہ دیا اور ہدایت پانے والے نہ ہوئے (۱۶) ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی پھر جب آگ نے اس کے آس پاس کو روشن کر دیا تو اللہ نے ان کی روشنی بجھا دی اور انہیں اندھیروں میں چھوڑا کہ کچھ نہیں دیکھتے (۱۷) بہرے گونگے اندھے ہیں سو وہ نہیں لوٹیں گے (۱۸) یا جیسا کہ آسمان سے بارش ہو جس میں اندھیرے اور گرج اور بجلی ہو اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں کڑک کے سبب سے موت کے ڈر سے دیتے ہوں اور اللہ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے (۱۹) قریب ہے کہ بجلی ان کے آنکھیں اچک لے جب ان پر چمکتی ہے تو اس کی روشنی میں چلتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا ہوتا ہے تو ٹھر جاتے ہیں اور اگر اللہ چاہے تو ان کے کان اور آنکھیں لے جائے بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے (۲۰) اے لوگو اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا اور انہیں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
بیان کردہ تمام ممالک میں منتخب حکومتوں‌ کے ساتھ مل کر امریکہ اسامہ اور اسکی تنظٰیم یا دیگر الفاظ‌ میں دہشت گرد عناصر کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اس کوشش پر تنقید کی جا سکتی ہے، اور جو شاید آپ کو معلوم نہ ہو کہ سب سے زیادہ تنقید بھی امریکہ کے اندر سے ہی ہو رہی ہے ۔ اور بش کے جنگی اقدامات کی وجہ سے امریکہ کی تاریخ‌ کا سب سے زیادہ نا مقبول صدر بھی بن چکا ہے ۔۔ لیکن اس سب کے باوجود امریکہ کا سرکاری بیان کبھی بھی ان ممالک کی عوام کے خلاف نہیں آیا ہے، جیسے ہمارے ہاں‌کسی کے برا ہونے کے لئے صرف یہی کافی ہے کہ وہ امریکی ہے، ایسا یہاں‌ نہیں‌ہے ۔ چھوٹے پیمانے پر کچھ عناصر ایسا کرتے ہیں جنہیں‌ہمارا میڈیا اچھالتا ہے، جیسے اس کھیل کی مثال لے لیں‌۔۔ آپ کو کیسا لگے گا جب کوئی امریکی آپ سے پوچھے کہ پاکستانی تو سب امریکیوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں اور ثبوت کے طور پر القاعدہ اور طالبان جیسی تنظًیوں‌ کے حوالے اور ویڈیوز اور گلے کٹتے دکھائیں‌تو کیا آپ اس پر یقین کر لیں گے؟ کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ یہ ایک چھوٹا گروپ ہے ۔۔

آپ یہ بتائیں منتخب حکومت کس کی ہے کس نے اس کو منتخب کیا ہے
پاکستان میں تو چلو منتخب حکومت ہوسکتی ہے لیکن عراق اور افغانستان میں کب منتخب حکومت قائم ہوئی میں نے تو یہ سنا ہے کہ امریکہ نے عراق اور افغانستان کو فتح کیا ہے یہ دونوں جنگیں امریکہ نے جیتی ہیں اور جیت کے بعد کیا وہاں امریکہ کی مرضی کی حکومت ہو گی یا پھر عوام کی
خیر بات کا دوسری طرف جا رہی ہے

کیا یہ کہنا ٹھیک ہو گا
مسلمان ٹھیک نہیں ہے اس لے ان کو دنیا سے ختم کر دیا جائے
مسلمان آپس میں لڑ رہے ہیں مسلمانوں کے آپس مٰں اختلافات ہے تو ہوں ہم ان کو ختم نہیں کریں گے اور ختم کرنا بھی نہیں چاہے
مسلمان اپنے دشمن کے خلاف لڑتا ہے تو یہ دہشتگردی ہے اس لے مسلمانوں کو دشمن کے آگے سر نیچا رکھنا چاہے اور اپنی ہار مان لینی چاہے
 

arifkarim

معطل
میں ایسی بحث میں نہیں پڑتا لیکن آپ سے ایک سوال ہے


جب 9 / 11 کا سارا الزام اسامہ پر آیا ہے تو پھر اس میں عراقی ، افغانی اور پاکستانی مسلمانوں کا کیا قصور ہے وہ تو فردِ واحد اسامہ کا قصور ہے امریکہ کے مطابق
ہاہاہا، حد ہو گئی، 7 سال ڈنڈے کھانے کے بعد بھی یہی شبہ ہے کہ 9/11 کا تعلق صرف اسامہ سے تھا :mrgreen:
ارے میرے بھائی 9/11 کی سازش تمام مسلمانوں اور خاص کر مذہب اسلام کو بدنام کرنے اور مسلمانوں کے ممالک پر قبضہ کر نے کیلئے راہ ہموار کرنا تھی۔
یہ سازش 2001 سے کئی سال پہلے ہی تیار ہو چکی تھی، البتہ اس پر عمل 9/11 کو ہوا۔ اب اگر امریکی حمایتی اس بات کو تسلیم نہیں کرتے تو کیا کیا جاسکتا ہے؟
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آپ یہ بتائیں منتخب حکومت کس کی ہے کس نے اس کو منتخب کیا ہے
پاکستان میں تو چلو منتخب حکومت ہوسکتی ہے لیکن عراق اور افغانستان میں کب منتخب حکومت قائم ہوئی میں نے تو یہ سنا ہے کہ امریکہ نے عراق اور افغانستان کو فتح کیا ہے یہ دونوں جنگیں امریکہ نے جیتی ہیں اور جیت کے بعد کیا وہاں امریکہ کی مرضی کی حکومت ہو گی یا پھر عوام کی

اکثر اردو فورمز پرعراق اور افغانستان کی حکومتوں کو امريکہ کی "کٹھ پتلی" قرار دیا جاتا ہے۔ کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ اسی طرح عراق حکومت کے جن عہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جاتا ہے وہ 12 ملين عراقی ووٹوں کی بدولت برسراقتدار آئے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ وہ 12 ملين عراقی جنھوں نے موجودہ عراقی حکومت کو منتخب کيا ہے انھيں "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے ؟

افغانستان اور عراق ميں ہونے والے انتخابات ميں ہر مذہبی فرقے اور سياسی جماعت کو نمايندگی کا برابر موقع ملا جو ان دونوں ملکوں کی تاريخ ميں ايک نئے دور کا آغاز تھا۔ دونوں ممالک کے انتخابات اقوام متحدہ کی نامزد کردہ تنظيموں کے زيرنگرانی انتہاہی غيرجانبدارماحول ميں ہوئے جن کے نتائج کی توثيق انٹرنيشنل کمیونٹی نے متفقہ طور پر کی۔ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات يورپی يونين کی جس ٹيم کی زير نگرانی ہوئے تھے اس ميں اسپين، جرمنی، اٹلی، آئرلينڈ، پرتگال، برطانيہ، سويڈن اور ڈينمارک سے ماہرين شامل تھے۔ اس ٹيم کے ممبران کے مکمل تعارف کے ليے اقوام متحدہ کی ويب سائيٹ کا يہ لنک دے رہا ہوں۔

www.eueomafg.org/Coreteam.html


www.unv.org/en/what-we-do/countries/afghanistan/doc/un-volunteers-at-the.html

اسی طرح عراق ميں ہونے والے انتخابات اقوام متحدہ کے ادارے آئ – او – ايم کی زير نگرانی ہوئے۔ اس حوالے سے مزيد معلومات کے ليے يہ ويب سائٹ لنک دے رہا ہوں۔


اس بات کا دعوی کوئ نہيں کر سکتا کہ ان دونوں ممالک ميں حکومت کے حوالے سے تمام مسائل حل ہو گئے ہيں۔ خاص طورپر ان حالات ميں جبکہ دونوں ممالک کی حکومتيں ان انتہا پسند تنظيموں سے مسلسل نبردآزما ہيں جو کسی جمہوری نظام پريقين نہيں رکھتيں۔ لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود ان دونوں ممالک ميں جمہوری نظام کی بنياد رکھ دی گئ ہے اورمستقبل میں بھی اس بات کا اختيار امريکہ کے پاس نہيں بلکہ افغانستان اور عراق کے عوام کے پاس ہے کہ ان کے اوپر حکمرانی کا حق کس کو دیا جائے۔ اگر آپ ان دونوں ممالک کے ماضی کا جائزہ ليں تو ان ممالک کے عوام اسلحہ بردار دہشت گرد تنظيموں اور ايک آمر کے رحم وکرم پر تھے۔ کيا جمہوری طريقے سے منتخب کردہ يہ حکومتيں زيادہ بہتر ہيں يا وہ نام نہاد انتخابات جن ميں صدام حسين نے اپنے آپ کو 99 فيصد ووٹوں سے کامياب قرار ديا تھا؟ کيا جو لوگ آج عراق کے حکومتی نظام کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہيں انھوں نے صدام حسين کے نظام حکومت پر بھی تنقيد کی تھی؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov
 

امکانات

محفلین
[QUOTE=Fawad -;342176]اکثر اردو فورمز پرعراق اور افغانستان کی حکومتوں کو امريکہ کی "کٹھ پتلی" قرار دیا جاتا ہے۔ کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ اسی طرح عراق حکومت کے جن عہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جاتا ہے وہ 12 ملين عراقی ووٹوں کی بدولت برسراقتدار آئے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ وہ 12 ملين عراقی جنھوں نے موجودہ عراقی حکومت کو منتخب کيا ہے انھيں "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے ؟
افغان اور عراقی عوام کٹھ پتلی یا مکمل حکومت کا اچار ڈال کر کھائیں انہیں امریکہ کے اچانک حملوں سے بچاو کی ضمانت کیا یہ حکومتیں دے سکتی ہیں حکومت تحفط کا نام ہوتی بےچارگی اور بے بسی کا نہیں‌ ان حکومتوں کو کتھ پتلی نہین لے پالک کہنا مناسب معلوم ہوتا ہے
 

طالوت

محفلین
اگر 6/7 لاکھ سے زیادہ عراقیوں کے قتل کے بعد عوامی حکومت قائم ہونا تھی تو لعنت ہو ایسی حکومت پر ۔۔۔۔
میرا گھر ہے میں بین بجاوں یا بانسری امریکہ کو کیا تکلیف ہے ؟ عراقی عوام صدام سے نالاں تھے لیکن اتنے نہیں تھے جتنے امریکہ سے ہیں اور یہ جو ملینز ٹریلینز کی بات کر رہے ہیں ماسوائے ڈھونگ کے کچھ نہیں ، جہاں بھرتی کے دفتر محفوظ نہیں وہاں عوام اتنی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے جائے گی ؟ ایسا کہنا حماقت ہی کہلائے گا ۔۔۔ ٹرن آوٹ آپ کے یہاں 25 سے تیس فیصد ہوتا جہاں صرف آٹھ دس بندے ہی مرتے ہیں الیکشن میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو یہ کہانی خاصی مشکوک ہے
وسلام
 
Top