دنیا میں رہو لیکن ، دنیا نہ رہے تم میں

ابن رضا

لائبریرین

قطعہ

دنیا میں رہو لیکن ، دنیا نہ رہے تم میں
یہ قول ِعلی بھی ہے ،اور عقل بھی کہتی ہے
جو موج کے اوپر ہے ، وہ ناؤ سلامت ہے
پانی سے جو بھر جائے ، وہ ڈوب کے رہتی ہے


براے توجہ استادِ محترم محمد یعقوب آسی و جناب الف عین صاحب
 
آخری تدوین:
اصل اصلاح تو اساتذہ ہی دینگے۔ میری ایک رائے جسے آپ نظر انداز بھی کر سکتے ہیں کچھ یوں ہے کہ:
دنیا میں رہو ایسے دنیا نہ رہے تم میں
یہاں لفظ "ایسے" زیادہ بہتر عکاسی کر رہا ہے۔ ایسا میرا خیال ہے۔
باقی اساتذہ جو کہیں وہ سب سے بہتر ہوگا۔
 

الف عین

لائبریرین
لیکن اور ایسے، دونوں سے مفہوم میں باریک سا فرق ہو جاتا ہے۔ اس لئے دونوں خوب ہیں۔ البتہ دوسرا مصرع رواں بھی نہیں، میری دانست میں
یہ قول علی بھی ہے، اور عقل بھی کہتی ہے
شاید بہتر ہو۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے موضوع سے قطع نظر ایک بات۔ اور وہ یہ کہ آج کل ایس ایم ایس پر موصول ہونے والا ہر دوسرا قولِ ذرّیں حضرتِ علی کرم اللہ وجہہ کی طرف منسوب کیا ہوا ہوتا ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ ایسے ٹیکسٹ میسجز کو کس طرح لیا جائے کہ ان میں کوئی حوالہ اور کوئی اور قابلِ تصدیق و تردید بات نہیں ہوتی۔ اگر حوالہ موجود بھی ہوتا ہے تو محدود وسائل میں اُن کی تصدیق یا تردید ممکن نہیں ہوتی۔

اب اگر اس طرح کے ٹیکسٹ میسج کو آپ آگے فارورڈ کرتے ہیں یا کہیں اور کوٹ کرتے ہیں تو خیال آتا ہے کہ نہ جانے اس بات کی سند ٹھیک بھی ہے کہ نہیں، اور بلا تصدیق کوئی بات اتنی عالی مرتبت شخصیت سے منسوب کرکے آگے بھیجی جائے کہ نہیں۔
 
Top