دنیا میں ہو رہی ہیں جو ہر سو بغاوتیں

الف عین
شکیل احمد خان23
عظیم
محمد عبدالرؤوف
-------------
دنیا میں ہو رہی ہیں جو ہر سو بغاوتیں
در اصل اسلحے کی ہیں ان میں تجارتیں
-----------
سچ ڈھونڈنا جہاں میں ہے کتنا محال اب
ہر اک زبان پر جو ہیں جھوٹی کہاوتیں
--------
اقوام جس بنا پہ تھیں برباد ہو گئیں
اب ہم میں آ گئی ہیں وہ ساری قباحتیں
----------
دیتا ہے وہ رحیم گناہوں کے بعد بھی
آتی نہیں شمار میں رب کی عنایتیں
-------
اپنے ہی جب قریب نہ اپنوں کو لا سکیں
ایسے میں پھیلتی ہیں دلوں میں رقابتیں
--------
لوگوں کا قتل روز کا معمول بن گیا
دنیا میں ہو رہی ہیں ہزاروں ہلاکتیں
----------
انسان کے عروج کا کیسا ظہور ہے
چھوتی ہیں آسمان کو اونچی عمارتیں
------------
ارشد خدا کی راہ پہ چل کر ذرا تو دیکھ
آئیں گی زندگی میں ہزاروں بشارتیں
---------
 
Top