جی ، میں نے دیکھا ، اسی طرح لکھا ہے کہ " ہو اس سے جہاں سیاہ تد بھی" ، ہاں دوسرے مصرعے میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی ہے۔ "نالے میں (میرے)مرے اثر نہ ہو گا"تیسرے شعر کا پہلا مصرع دوبارہ دیکھیے
کلیاتِ میر اینڈرائیڈ اطلاقیہ از محمد تابش صدیقی ؛ اس میں بھی "تد" ہی لکھا ہے۔ ویسے یہ پنجابی والا "تد" بمعنی "پھر ، تب" بھی تو ہو سکتا ہے۔میر کے کسی مستند دیوان میں دیکھنا پڑے گا۔ یہ "تب" بھی ہو سکتا ہے یعنی اگر میرے نالوں سے جہاں سیاہ بھی ہو جائے تب بھی ان میں اثر نہ ہوگا۔ تد بھی بمعنی تب کوئی متروک لفظ ہو سکتا ہے۔