دوراہہ - پطرس بخاری

فاتح

لائبریرین
دوراہہ

یہ میں نے کہہ تو دیا تجھ سے عشق ہے مجھ کو
تراہی در مری آوارگی کا محور ہے

تجھی سے رات کی مستی تجھی سے دن کا خمار
تجھی سے میری رگ و پے میں زہرِ احمر ہے

تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم اگر تر ہے

ترا ہی حسم چمن ہے ترا ہی جسم بہار
تری ہی زلف سے ہر آرزو معطّر ہے

ترا ہی حسن ہے فطرت کا آخری شاہکار
کہ جو ادا ہے وہ تیری ادا سے کمتر ہے

یہ میں نے کہہ تو دیا تجھ سے عشق ہے لیکن
مرے بیان میں اک لزرشِ خفی بھی ہے

تو میرے دعویٰء الفت کی آن پر مت جا
کہ اس میں ایک ندامت دبی دبی بھی ہے

وفا طلب ہے ترا عشق اور مرے دل میں
تری لگن کے سوا اور بے کلی بھی ہے

تجھی سے دل کا تلاطم ہے اور نگہ کا قرار
اسی قرار و تلاطم سے زندگی بھی ہے

مگر ہیں اور بھی طوفان اس زمانے میں
کہ جن میں عشق کی ناؤ شکستنی بھی ہے

مری نگاہ کے ایسے بھی ہوں گے چند انداز
کہ تو کہے کہ یہ محرم ہے اجنبی بھی ہے

شب وصال کے اسی مخملیں اندھیرے میں
مری تلاش میں فردا کی روشنی بھی ہے

مجھے تو آ کے ملی وقت کے دوراہے پر
کہ صبح زیست بھی ہے، موت کی گھڑی بھی ہے

(پطرس بخاری)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ فاتح صاحب! مجھے نہیں‌معلوم تھا کہ پطرس نے کبھی شاعری بھی کی ہے- کیا ان کا مزید کلام بھی ہے یا صرف یہی ایک نظم ہے؟ اور یہ شعر کچھ کھٹک رہا ہے کیا یہ ایسے ہی ہے؟
تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم اگر تر ہے
یا یہ ایسے ہے؟
تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم تراگر ہے
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ جناب۔

اسی بہانے آپ آج محفل میں آئے تو۔

پذیرائی کا شکریہ جناب، اور جہاں تک محفل میں آنے کی بات ہے تو پاکستان کے سست انٹرنیٹ کے باعث اس گذشتہ روانی سے تو نہیں مگر کافی دنوں سے کبھی کبھی آنا تو رہا ہے۔ ہاں نیا موضوع کافی دنوں بعد پوسٹ کیا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ زرقا مفتی, فرخ, شمشاد, خرم, قیصرانی اور وارث صاحبان پطرس کا کلام پسند کرنے پر۔
 

فاتح

لائبریرین
معذرت، دوراہہ بہتر ہے کہ دو راہا؟

درست فرمایا جناب۔ دوراہا ہی بہتر ہے لیکن میرے پاس جو 'کلیات پطرس' ہے اس میں اسی طور پر رقم تھا اور اب خدا جانے یہ بولعجبیِ کاتب تھی یا پطرس صاحب نے اسی طرح لکھا۔ یہی وجہ تھی کہ میں نے اسے تبدیل کرنا مناسب نہ جانا۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ فاتح صاحب! مجھے نہیں‌معلوم تھا کہ پطرس نے کبھی شاعری بھی کی ہے- کیا ان کا مزید کلام بھی ہے یا صرف یہی ایک نظم ہے؟ اور یہ شعر کچھ کھٹک رہا ہے کیا یہ ایسے ہی ہے؟
تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم اگر تر ہے
یا یہ ایسے ہے؟
تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم تراگر ہے

جی پطرس کے قلم سے چند منظومات بھی رقم ہوئی ہیں اور ان میں نہ صرف اردو بلکہ فارسی کی غزلیات بھی شامل ہیں۔

مصرع مذکور کے کھٹکنے کی کیا وجہ ہے؟ اگر اس کا باعث وزن ہے تو اصل مصرع ہی وزن پر ہے۔
 
Top