صابرہ امین
لائبریرین
معزز استادِ محترم الف عین ،محترم ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
یاسر شاہ بھائی
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
دوستی دل کو جب دکھاتی ہے
دشمنی مجھ کو خوب بھاتی ہے
یا
دوستی پیٹھ جب دکھاتی ہے
دشمنی خوب خوب بھاتی ہے
یاد ہر پل تری ستاتی ہے
تیری آئی نہ مجھ کو آتی ہے
سر پہ پڑتی ہے جب مرے افتاد
مجھے قسمت بھی آزماتی ہے
زندگی کیا ہے بس بجز اس کے
سانس آتی ہے سانس جاتی ہے
کیا شفا دے گا وہ طبیب مجھے
جس کے آنے سے جان جاتی ہے
گردشِ بخت ہے، کہ اس کی یاد
یاد کرنے پہ یاد آتی ہے
روز دکھتے ہیں مجھ کو خواب نئے
پھر قیامت بھی روز آتی ہے
چاند روٹھا ہے میرے آنگن سے
تیرگی شب کی بڑھتی جاتی ہے
وہ خفا مجھ سے کب نہیں ہوتا
یہ گھڑی روز روز آتی ہے
جب اجڑتا ہے میرا دل، تو امید
اس میں بستی نئی بساتی ہے
محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
یاسر شاہ بھائی
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
دوستی دل کو جب دکھاتی ہے
دشمنی مجھ کو خوب بھاتی ہے
یا
دوستی پیٹھ جب دکھاتی ہے
دشمنی خوب خوب بھاتی ہے
یاد ہر پل تری ستاتی ہے
تیری آئی نہ مجھ کو آتی ہے
سر پہ پڑتی ہے جب مرے افتاد
مجھے قسمت بھی آزماتی ہے
زندگی کیا ہے بس بجز اس کے
سانس آتی ہے سانس جاتی ہے
کیا شفا دے گا وہ طبیب مجھے
جس کے آنے سے جان جاتی ہے
گردشِ بخت ہے، کہ اس کی یاد
یاد کرنے پہ یاد آتی ہے
روز دکھتے ہیں مجھ کو خواب نئے
پھر قیامت بھی روز آتی ہے
چاند روٹھا ہے میرے آنگن سے
تیرگی شب کی بڑھتی جاتی ہے
وہ خفا مجھ سے کب نہیں ہوتا
یہ گھڑی روز روز آتی ہے
جب اجڑتا ہے میرا دل، تو امید
اس میں بستی نئی بساتی ہے