مہدی نقوی حجاز
محفلین
ابھی دو اشعار کا خون ہوا ہے سو نظر ثانی کیے بغیر ہی تنقید و اصلاح کے لیے حاضر ہیں:
کھا رہا ہے اپنی خوئے نازبرداری کو زنگ
کچھ ادا، کچھ رقص، کچھ نخرا ہی دکھلا جائیے
میرؔ کی مانند منہ پر باندھیے ڈھاٹا حجازؔ
شعر اتنے خوب مت کہیے کہ نظراجائیے
کھا رہا ہے اپنی خوئے نازبرداری کو زنگ
کچھ ادا، کچھ رقص، کچھ نخرا ہی دکھلا جائیے
میرؔ کی مانند منہ پر باندھیے ڈھاٹا حجازؔ
شعر اتنے خوب مت کہیے کہ نظراجائیے
آخری تدوین: