دو اشعار برائے تبصرہ

مفہوم سمجھ نہیں آیا۔۔۔ ۔۔؟؟
ابھی مزید کی گنجائش ہے؟؟؟؟ :)
گو کہ اپنے کلام کی تشریح خود کرنے کی روایت نہیں لیکن اصلاح سخن کا دھاگہ ہے سو اس کی مراعات میں :)

انہیں اس بار سردی سے بچانا
یہ دستانے پرانے ہو گئے ہیں

اس شعر میں آسان الفاظ میں والدین یا بہی خواہوں، محافظوں کو دستانوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔ گو کہ یہ ہماری حفاظت کرتے ہیں جیسے دستانے سردی سے۔ ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انہیں خود حفاظت کی حاجت ہوتی ہے۔ لہٰذا کہا گیا ہے کہ جب دستانے پرانے ہو جائیں تو انہیں اس امر کی جزا میں کہ انہوں نے کبھی سردی سے بچایا ہے، سردی سے بچایا جائے۔

ہوئی ہیں مسجدیں تعمیر کچھ اور
کہ مےخانے پرانے ہوگئے ہیں

اس شعر میں تو رک و راست طریقے سے یہ کہا گیا ہے کہ مسجد مےخانے کی نئی شکل ہے۔ مےخانوں کی روایت ختم ہو رہی ہے اس واسطے مسجدیں تعمیر ہوئی ہیں۔
 
مکمل ٍغزل

کوئی جانے پرانے ہو گئے ہیں
یہ یارانے پرانے ہو گئے ہیں

ہوئی ہیں مسجدیں تعیر کچھ اور
کہ مےخانے پرانے ہوگئے ہیں

انہیں اس بار سردی سے بچانا
یہ دستانے پرانے ہو گئے ہیں

چلو مل کر بنیں قصے حقیقی
اب افسانے پرانے ہو گئے ہیں

نکلتے ہیں اب آبادی بسانے
کہ ویرانے پرانے ہو گئے ہیں

محبت کے وفا کے دوستی کے
سبھی تانے پرانے ہو گئے ہیں

حجازؔ آؤ کریں تعمیر دنیا
پری خانے پرانے ہو گئے ہیں
 
شاعرِ اردو محفل جناب مہدی نقوی حجاز کو خراجِ تحسین
نئے شاعر کوئی ڈھونڈیں گے اب ہم
یہ مستانے پُرانے ہوگئے ہیں
نئی غزلیں لِکھانا چاہتے ہیں
یہ پیمانے پُرانے ہوگئے ہیں
چلو مِل کر کوئی نظمیں گھڑیں اب
یہ افسانے پُرانے ہوگئے ہیں
ابھی اِک سال ہی گُذرا ہے اِن کو
کوئی جانے، پُرانے ہوگئے ہیں
سب ان کو شاعرِ محفل کہے ہیں
یہ دیوانے پُرانے ہوگئے ہیں
 
آخری تدوین:

ماہی احمد

لائبریرین
مکمل ٍغزل

کوئی جانے پرانے ہو گئے ہیں
یہ یارانے پرانے ہو گئے ہیں

ہوئی ہیں مسجدیں تعیر کچھ اور
کہ مےخانے پرانے ہوگئے ہیں

انہیں اس بار سردی سے بچانا
یہ دستانے پرانے ہو گئے ہیں

چلو مل کر بنیں قصے حقیقی
اب افسانے پرانے ہو گئے ہیں

نکلتے ہیں اب آبادی بسانے
کہ ویرانے پرانے ہو گئے ہیں

محبت کے وفا کے دوستی کے
سبھی تانے پرانے ہو گئے ہیں

حجازؔ آؤ کریں تعمیر دنیا
پری خانے پرانے ہو گئے ہیں
تمام شعر بہت ہی خوبصورت ہیں :)
 
شاعرِ اردو محفل جناب مہدی نقوی حجاز کو خراجِ تحسین
نئے شاعر کوئی ڈھونڈیں گے اب ہم
یہ مستانے پُرانے ہوگئے ہیں
نئی غزلیں لِکھانا چاہتے ہیں
یہ پیمانے پُرانے ہوگئے ہیں
چلو مِل کر کوئی نظمیں گھڑیں اب
یہ افسانے پُرانے ہوگئے ہیں
ابھی اِک سال ہی گُذرا ہے اِن کو
کوئی جانے، پُرانے ہوگئے ہیں
سب ان کو شاعرِ محفل کہے ہیں
یہ دیوانے پُرانے ہوگئے ہیں
حضور آپ کی عنایت و محبت ہے کہ ہمیں آن کی آن بلکہ سال کے سال میں شاعر اردو محفل ٹھہرا دیا۔ گو کہ ہم محض شاعر نما ہیں :) شاعر تو اردو محفل کی رگ رگ بلکہ لڑی لڑی میں ہم سے بہتر نکل آتے ہیں۔ :) بہت شکریہ حضرت بہت نوازش۔
 
بہت شکریہ تعریف کا۔ ویسے اصلاح سخن میں پوسٹ کرنے سے میرا مقصد تنقید کروانا تھا!! :)
خیر اس یکشنبہ کو ہماری کوئی غزل حلقہ ارباب ذوق کراچی میں برائے تنقید شامل کی جا رہی ہے۔ سوچتے ہیں کہ یہی رکھوا دیں۔ لیکن اس میں تو استاد محترم نے نشاندہی کردی اور کیا ہی بموقع کی قوافی کی غلطیوں کی، کہ ہمیں رسوائی سے تو بچایا :)
 
Top