دو اشعار


دیوار کے شگاف سے تازہ لہو گِرا
اِس پر کسی نے لِکھ دیا ہے آج کربلا

ہے دخل پِھر جنوں کا عقیدت کے باب میں
دیر و حرم بھی چِیخ اٹھے ہیں آج کربلا
 
Top