سبحان اللہ
آپ نے کبھی کنڈ ک ا نام سنا ہے جو کہ پاکستان میں ہے
اس میں بھی دو رنگ کے دریا ہیں
السلام وعلیکم تعبیر بہن
جی ہاں اور میںنے "کُنڈ" دیکھا بھی ہے۔ جو دوست نہیںجانتے ان کے لیے تھوڑی سی تفصیل:
اسلام آباد سے اٹک کے راستے میں دریائے سندھ یا دریائے کابل کے پل پر سے گزرتے ہوئے ان دونوںدریاں کے ملنے کی جگہ بخوبی دیکھی جا سکتی ہے اور وہ لائن بھی نظر آتی ہے جو دونوںدریاؤں کے پانیوں میںتفریق پیدا کرتی ہے۔
دراصل اٍفغانستان نے آنے والا دریائے کابل اور دوسری طرف سے آنے والا دریائے سندھ "کُنڈ" کے مقام پر آکر مل جاتے ہیں۔ دریائے کابل کا پانی مٹی سے بھرپور ہونے کی وجہ سے مٹیالہ ہے جبکہ دریائے سندھ کا پانی شفاف ہے اور نیلے رنگ کا ہے۔ اٹک پُل کے پاس یہ دونوں جب ملتے ہیں تو دونوں پانیوں میں تفریق صاف نظر آتی ہے۔
اٹک پُل پار کر کے آپ چاہیں تو دریائے کابل کے کنارے تک جا سکتے ہیں اور اسے کشتی کے ذریعے پار کر کے دریائے سندھ تک بھی جا سکتے ہیں۔ اٹک پل پر ملنے سے پہلے یہ دونوںدریا کافی فاصلے تک ساتھ ساتھ چلتے آتے ہیں اور ان دونوںکے درمیان خشکی کا ایک بڑا علاقہ ہے جہاںلوگوںکی آبادی بھی ہے یعنی آبادی کے دو یا تین اطراف میں دریا ہے۔ تیسری طرف سے مراد وہ جگہ ہے جہاںیہ دریا ملتے ہے اور اس جگہ کی آبادی کے تین طرف دریا ہے۔