میں چاندنی رات میں
سیر کے راستوں کو
بڑھا چکا تھا
'وہاں تک، جہاں میرے سنگ
چاند کی ملگجی روشنی میں
پرانے برگد کے پیڑ پر اونگھتی ہوئی
چڑیوں کے دل بھی دھڑکنے لگے
ہاں یہ بھی سچ ہے کہ
میں نے اپنے قد سے بڑے
سایوں کو نہیں انسانوں کو پوجا
جو محلوں میں نہیں
خستہ حال جھونپڑیوں میں رہتے تھے
کیونکہ میرے لئے
روشنی وہیں سے آتی تھی
اور میں ان کے پاس
دھوپ کھلونوں سے
کھیلنے جاتا تھا
یہ سن کر "منصف" نے
فیصلہ دیا
کہ اس گلابی لہجے والے کو
اس زمین میں پیوند نہ کرنا
کیونکہ
یہ اسکا مزاج بدل دے گا
اسے وہاں دفن کرنا
جہاں
زہریلی گھاس کا میدان ہے
اور اسکی قبر پر بنفشے کے پھول ضرور رکھنا
یہ کہ کر اسنے
دو زبانوں میں لکھے گئے
موت کے فیصلے پر
مہر لگا دی۔
سیر کے راستوں کو
بڑھا چکا تھا
'وہاں تک، جہاں میرے سنگ
چاند کی ملگجی روشنی میں
پرانے برگد کے پیڑ پر اونگھتی ہوئی
چڑیوں کے دل بھی دھڑکنے لگے
ہاں یہ بھی سچ ہے کہ
میں نے اپنے قد سے بڑے
سایوں کو نہیں انسانوں کو پوجا
جو محلوں میں نہیں
خستہ حال جھونپڑیوں میں رہتے تھے
کیونکہ میرے لئے
روشنی وہیں سے آتی تھی
اور میں ان کے پاس
دھوپ کھلونوں سے
کھیلنے جاتا تھا
یہ سن کر "منصف" نے
فیصلہ دیا
کہ اس گلابی لہجے والے کو
اس زمین میں پیوند نہ کرنا
کیونکہ
یہ اسکا مزاج بدل دے گا
اسے وہاں دفن کرنا
جہاں
زہریلی گھاس کا میدان ہے
اور اسکی قبر پر بنفشے کے پھول ضرور رکھنا
یہ کہ کر اسنے
دو زبانوں میں لکھے گئے
موت کے فیصلے پر
مہر لگا دی۔