دو سپر پاورز کے مابین جاری 5G کی سنسنی خیز جنگ

جاسم محمد

محفلین
افسوس ی ہہے کہ یسری جنگ عظیم ہوئی ، اور ختم بھی ہو گئی لیکن امریکہ اس جنگ میں لڑنے کے قابل بھی نہیں تھا۔ اور لڑنے بھی نہیں جاسکا۔
دما دم مست قلندر شروع ہو چکا ہے:
امریکہ چین کی شدت اختیار کرتی تجارتی جنگ

اگر ہانگ کانگ، تائیون اور سنگاپور جن کی اکثریت چینی ہے کو بھی چین کے ساتھ جوڑ دیا جائے تو چینیوں کی ایکسپورٹس3 ٹریلن ڈالر سے تجاوز کر جائے گی!!!
top-exporters-countries-2017-d071.jpg
 

آصف اثر

معطل
"بعض لوگ" بڑا دلچسپ طبقہ ہے۔ اس کو اپنی مرضی سے کچھ بھی کروا کے رد یا لعن طعن کیا جا سکتا ہے۔ :rolleyes:
"بعض لوگ" پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ امریکہ جاکر ٹریننگ لیتے ہیں۔وردی والے۔
امریکہ سے فنڈنگ لیتے ہیں، صحافی، ادارے
امریکی گرین کارڈ پر مرتے ہیں۔ شہری
امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے خواہش مند۔ طلبہ
امریکی اداروں میں کام کرنے پر فخر کرتے ہیں۔ پروفیشنلز۔
مزید کے لیے افطاری کا انتظار۔
 

محمد سعد

محفلین
"بعض لوگ" پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ امریکہ جاکر ٹریننگ لیتے ہیں۔وردی والے۔
امریکہ سے فنڈنگ لیتے ہیں، صحافی، ادارے
امریکی گرین کارڈ پر مرتے ہیں۔ شہری
امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے خواہش مند۔ طلبہ
امریکی اداروں میں کام کرنے پر فخر کرتے ہیں۔ پروفیشنلز۔
مزید کے لیے افطاری کا انتظار۔

کمال ہے جی۔ امریکی یونیورسٹی کی سہولیات سے استفادہ کرنے والے طالب علم یا محقق اور امریکی ٹریننگ لے کر ملک کو نقصان پہنچانے والے میں کوئی فرق ہی نہیں رکھا۔
اللہ کرے زور چلم اور زیادہ۔

بہرحال۔۔۔ کیا کریں یار۔ یہاں کوئی لوگ غلطی سے کبھی کبھار اپنے ملک میں کام کے ادارے قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بھگا دیے جاتے ہیں۔
پروفیسر عبد السلام کا بھی گلہ نہیں کروں گا۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ ڈاکٹر عطاء الرحمن کو آغا وقار جیسا فراڈیا پبلک ٹی وی پر آ کر تڑی لگاتا ہے کہ تم نے کیا تحقیق کی ہے ملک کے لیے۔
 

آصف اثر

معطل
امریکہ جا کر پھٹتے ہیں۔ دہشت گرد :)
ہاہاہاہا
کمال ہے جی۔ امریکی یونیورسٹی کی سہولیات سے استفادہ کرنے والے طالب علم یا محقق اور امریکی ٹریننگ لے کر ملک کو نقصان پہنچانے والے میں کوئی فرق ہی نہیں رکھا۔
اللہ کرے زور چلم اور زیادہ۔

بہرحال۔۔۔ کیا کریں یار۔ یہاں کوئی لوگ غلطی سے کبھی کبھار اپنے ملک میں کام کے ادارے قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بھگا دیے جاتے ہیں۔
پروفیسر عبد السلام کا بھی گلہ نہیں کروں گا۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ ڈاکٹر عطاء الرحمن کو آغا وقار جیسا فراڈیا پبلک ٹی وی پر آ کر تڑی لگاتا ہے کہ تم نے کیا تحقیق کی ہے ملک کے لیے۔
اور وہی "فرشتہ صفت" محقق اور طالب علم جب پیسے اور نام نمود، یا نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر پاکستان ہی کو نقصان پہنچائے تو وہ ٹھیک رہے گا۔
مجھے نہیں معلوم آپ کیوں منفی سوچ لےکر بحث شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اوپر جو بعض لوگوں کا ذکر کیا تھا وہ فاروق سرور خان صاحب کا امریکی شرپسند مزاج کے اعتراف کے باوجود امریکہ کو ترجیح دینے سے متعلق تھا۔ لیکن آپ بھی پیاس یہاں ہی بجھائیں گے۔
بھائی میرے جب احساس کمتری اور کم عقلی کے شکار ہونے کا سابقہ لگا دیا تو اسے جنرل کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
 
ہاہاہاہا

اور وہی "فرشتہ صفت" محقق اور طالب علم جب پیسے اور نام نمود، یا نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر پاکستان ہی کو نقصان پہنچائے تو وہ ٹھیک رہے گا۔
مجھے نہیں معلوم آپ کیوں منفی سوچ لےکر بحث شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اوپر جو بعض لوگوں کا ذکر کیا تھا وہ فاروق سرور خان صاحب کا امریکی شرپسند مزاج کے اعتراف کے باوجود امریکہ کو ترجیح دینے سے متعلق تھا۔ لیکن آپ بھی پیاس یہاں ہی بجھائیں گے۔
بھائی میرے جب احساس کمتری اور کم عقلی کے شکار ہونے کا سابقہ لگا دیا تو اسے جنرل کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
اٹکانے کے لئے، کچھ لوگوں کو، ذاتیات میں
 

محمد سعد

محفلین
معذرت۔ کیا آپ معمول کے مطابق ٹرولنے کے بجائے اپنی بات پوری طرح واضح کرنا پسند کریں گے؟
بعض لوگ اب بھی امریکہ کو رول ماڈل بنارہے ہیں۔ یہ احساس کمتری یا کم عقلی نہیں تو اور کیا ہے۔
"بعض لوگ" پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ امریکہ جاکر ٹریننگ لیتے ہیں۔وردی والے۔
امریکہ سے فنڈنگ لیتے ہیں، صحافی، ادارے
امریکی گرین کارڈ پر مرتے ہیں۔ شہری
امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے خواہش مند۔ طلبہ
امریکی اداروں میں کام کرنے پر فخر کرتے ہیں۔ پروفیشنلز۔
مزید کے لیے افطاری کا انتظار۔
ہاہاہاہا

اور وہی "فرشتہ صفت" محقق اور طالب علم جب پیسے اور نام نمود، یا نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر پاکستان ہی کو نقصان پہنچائے تو وہ ٹھیک رہے گا۔
مجھے نہیں معلوم آپ کیوں منفی سوچ لےکر بحث شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اوپر جو بعض لوگوں کا ذکر کیا تھا وہ فاروق سرور خان صاحب کا امریکی شرپسند مزاج کے اعتراف کے باوجود امریکہ کو ترجیح دینے سے متعلق تھا۔ لیکن آپ بھی پیاس یہاں ہی بجھائیں گے۔
بھائی میرے جب احساس کمتری اور کم عقلی کے شکار ہونے کا سابقہ لگا دیا تو اسے جنرل کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، مجھے آپ کے اصرار کے باوجود کوئی تخصیص نظر نہیں آ رہی۔ آپ کسی کا ایسا طالب علم ہونا جو امریکی یونیورسٹی میں جانے کا خواہش مند ہو، اس کے ان "بعض لوگوں" میں شامل ہونے کے لیے کافی قرار دے چکے ہیں جو امریکہ کو اپنا رول ماڈل بناتے ہیں اور احساس کمتری کے شکار ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ آپ ان کو ایسے دشمنوں کے ساتھ ایک ہی زمرے میں بھی ڈال چکے ہیں کہ جو امریکی فنڈنگ لے کر پاکستان کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ امریکہ کے کسی بھی پروفیشنل ادارے میں کام کرنے والے کو بھی آپ بغیر اس تخصیص کے کہ اس شعبے کے ادارے پاکستان میں موجود ہیں یا نہیں، اسی زمرے میں ڈال چکے ہیں۔
جب آپ کے ایسے رویے پر کوئی اعتراض کیا جائے تو الفاظ کی تعریفیں اور اپنے کہے ہوئے الفاظ کے معنی ہی بدل دیتے ہیں۔ کاش یہ حقیر بھی آپ کے لیول پر پہنچ پاتا! سلام ہے!
پھر آپ منفی سوچ کا طعنہ بھی دوسروں کو دیتے ہیں۔ ڈبل سلام!
حتی کہ آپ کا ماننا یہ ہے کہ کسی اور ملک کے اداروں سے استفادہ کرنے والا ہر شخص فی الفور اپنی وفاداریاں بدل کر اس ملک کے ساتھ وابستہ کر لے گا اور واپس آ کر اپنے ملک کو نقصان پہنچائے گا۔
یہ تو منفی سوچ نہ ہوئی نا۔ ہیں جی؟
ٹرپل سلام!
 

محمد سعد

محفلین
آصف اثر
چونکہ آپ الفاظ کو گھمانے پھرانے اور ان کے معنی میں ہیر پھیر کے معاملے میں "اخیر" درجے کے استاد ہیں، تو سادہ الفاظ میں آپ سے یہ سوال پوچھوں گا۔
کیا آپ کے نزدیک کسی ایسے ادارے سے استفادہ کرنے کے لیے دوسرے ملک جانا کہ جس طرح کا ادارہ اپنے ملک میں موجود نہ ہو، اس ملک کو رول ماڈل بنانا اور احساس کمتری کا شکار ہونا ہے؟
محمد علی جناح کے متعلق کیا کہیں گے؟
علامہ اقبال کے متعلق کیا کہیں گے؟
ڈاکٹر عبدالقدیر کے متعلق کیا کہیں گے؟
پروفیسر عبد السلام کے متعلق کیا کہیں گے؟ وہ تو ایک پورا تھیوریٹیکل فزکس کا ادارہ پاکستان میں بنانے کی کوشش کرتے رہے تھے جس کی موجودگی میں لوگ دوسرے ممالک سے یہاں آیا کرتے۔ بجائے اس کے کہ ایسا ہوتا، ان کے ادارے کو ملک بدر کر دیا گیا اور اب پاکستانیوں کو اٹلی جانا پڑتا ہے۔
کیا ان سب لوگوں کی وفاداری اور اپنی قومیت پر فخر پر کوئی فرق پڑا؟
بلکہ عبد السلام کے کیس میں تو ملک کو نقصان ان لوگوں نے پہنچایا جن کی ساری زندگیاں یہیں گزر گئی تھیں اور وہ بزعم خود ان سب سے زیادہ "محب الوطن" تھے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
پروفیسر عبد السلام کے متعلق کیا کہیں گے؟ وہ تو ایک پورا تھیوریٹیکل فزکس کا ادارہ پاکستان میں بنانے کی کوشش کرتے رہے تھے جس کی موجودگی میں لوگ دوسرے ممالک سے یہاں آیا کرتے۔ بجائے اس کے کہ ایسا ہوتا، ان کے ادارے کو ملک بدر کر دیا گیا اور اب پاکستانیوں کو اٹلی جانا پڑتا ہے۔
کیا ان سب لوگوں کی وفاداری اور اپنی قومیت پر فخر پر کوئی فرق پڑا؟
بلکہ عبد السلام کے کیس میں تو ملک کو نقصان ان لوگوں نے پہنچایا جن کی ساری زندگیاں یہیں گزر گئی تھیں اور وہ بزعم خود ان سب سے زیادہ "محب الوطن" تھے۔
ہتھ ہولا رکھیں۔ اس سے پہلے کہ آپ پر بھی قادیانی ہونے کا الزام گے! :)
 

آصف اثر

معطل
آصف اثر
چونکہ آپ الفاظ کو گھمانے پھرانے اور ان کے معنی میں ہیر پھیر کے معاملے میں "اخیر" درجے کے استاد ہیں، تو سادہ الفاظ میں آپ سے یہ سوال پوچھوں گا۔
کیا آپ کے نزدیک کسی ایسے ادارے سے استفادہ کرنے کے لیے دوسرے ملک جانا کہ جس طرح کا ادارہ اپنے ملک میں موجود نہ ہو، اس ملک کو رول ماڈل بنانا اور احساس کمتری کا شکار ہونا ہے؟
محمد علی جناح کے متعلق کیا کہیں گے؟
علامہ اقبال کے متعلق کیا کہیں گے؟
ڈاکٹر عبدالقدیر کے متعلق کیا کہیں گے؟
پروفیسر عبد السلام کے متعلق کیا کہیں گے؟ وہ تو ایک پورا تھیوریٹیکل فزکس کا ادارہ پاکستان میں بنانے کی کوشش کرتے رہے تھے جس کی موجودگی میں لوگ دوسرے ممالک سے یہاں آیا کرتے۔ بجائے اس کے کہ ایسا ہوتا، ان کے ادارے کو ملک بدر کر دیا گیا اور اب پاکستانیوں کو اٹلی جانا پڑتا ہے۔
کیا ان سب لوگوں کی وفاداری اور اپنی قومیت پر فخر پر کوئی فرق پڑا؟
بلکہ عبد السلام کے کیس میں تو ملک کو نقصان ان لوگوں نے پہنچایا جن کی ساری زندگیاں یہیں گزر گئی تھیں اور وہ بزعم خود ان سب سے زیادہ "محب الوطن" تھے۔
آپ کچھ زیادہ ہی جذباتی ہوگئے میاں۔
یا بہت زیادہ فارغ۔
 

محمد سعد

محفلین
محمد سعد مجھے صرف اتنا بتاؤ کہ یہ "بعض" کا مطلب کیا ہوتا ہے۔ آپ سے اردو پڑھنے کو دل چاہ رہا ہے۔
اسی کی طرف آپ کی توجہ دلائی تھی تو یہ جواب پڑھنے کو ملا تھا آپ کی طرف سے۔
"بعض لوگ" پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ امریکہ جاکر ٹریننگ لیتے ہیں۔وردی والے۔
امریکہ سے فنڈنگ لیتے ہیں، صحافی، ادارے
امریکی گرین کارڈ پر مرتے ہیں۔ شہری
امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے خواہش مند۔ طلبہ
امریکی اداروں میں کام کرنے پر فخر کرتے ہیں۔ پروفیشنلز۔
مزید کے لیے افطاری کا انتظار۔
اگر آپ اپنے گزشتہ بیان سے مکرنے کے موڈ میں ہیں تو بتا دیں۔ دوبارہ اس سوال پر زور نہیں دوں گا۔
 

آصف اثر

معطل
محمد سعد بھائی مجھے ڈر ہے کہیں آپ کے القابات علم الغیب تک ہی نہ پہنچ جائے کیوں کہ میں خود حیران ہورہا ہوں کہ اتنی مہارت بندۂ ناچیز کو کیسی حاصل ہوگئی ہے جو ہر بار نشانہ چوکتا ہی نہیں۔ ایسے ایسے شاہکار اور معرکۃ الآرا الفاظ قلم سے سرزد ہورہے ہیں کہ جب بھی چاہو معنی بدل سکے۔ اللہ اللہ یہ دن ہم خوش نصیبوں کو آپ کی بابرکت شخصیت کے بغیر کب نصیب ہونے والی تھی۔ مجھے تو فیوچرسٹ بھی کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا۔ وگرنہ آپ کے تحت الشعور کا مسئلہ ہی ٹھہرے گا۔
 
Top