کسی وقت یہ دو شعرکہے تھے۔۔۔ آپ کی خدمت میں بنیت اصلاح پیش ہیں۔۔ گلشنِ دل میں اک شور سا برپا ہے ٹوٹی ہے کوئی شاخِ تمنا شاید مجھے دنیا کے ان منصفوں سے گلہ نہیں مری منصفی کو مرا ربِ علیم ہے متلاشی