دِلبرانہ آپ سے

ملک حبیب

محفلین
دِل لَگی اور دِلبرانہ آپ سے
ہے تعلق عاشقانہ آپ سے

بے نیازی کے جَہاں میں تَمکِنت
اور جَلالِ محرمانہ آپ سے

ہستئ مَوجود کی تابانیاں
ہو گئی ہیں جاودانہ آپ سے

میکدے میں شورِ رِندان و سُبو
مَست رقصِ زاہدانہ آپ سے

اِضطرابی ،کیف اور سوزِ نِہاں
جوشِ عِشقِ والہانہ آپ سے

یوں سَوالِ وَصل کا آیا جَواب
ہم نہ آئیں گے کہا نا آپ سے

ہِجر کی راتوں میں ہم سے ہے بَہار
وَصل کا موسم سُہانا آپ سے

ہم سے نَفرت اور وہ بھی بَرملا
کوئی سیکھے یُوں سَتانا آپ سے

ہم سے قائم ہے وَفا کا گھر حَبیب
بے وَفائی کا ٹِھکانہ آپ سے

کلام ملک حبیب
 
Top