امین شارق
محفلین
الف عین سر
فعلن فعلن فعلن فعلن
اور
فعْل فعولن فعلن فعلن
فعلن فعلن فعلن فعلن
اور
فعْل فعولن فعلن فعلن
دِ ل کا روزن کب بھرتا ہے؟
عِشق سے جیون کب بھرتا ہے؟
دِل متلاشی ہے ساکن کا
خالی مسکن کب بھرتا ہے؟
ظاہِر ہے غم ہے فُرقت کا
آنکھ میں ساون کب بھرتا ہے؟
بُجھ جائے نہ جب تک جل کر
دیئے میں روغن کب بھرتا ہے؟
ہم چاہتے ہیں خوشیاں رب سے
دیکھیں دامن کب بھرتا ہے؟
مالی کی محنت کے بِنا ہی
گُلوں سے گُلشن کب بھرتا ہے؟
غم دینے والوں کا اپنا
خوشی سے آنگن کب بھرتا ہے؟
دُکھ میں اپنے ہی روتے ہیں
آہیں دُشمن کب بھرتا ہے؟
بُھوک میں دولت کب کھاتے ہیں؟
پیٹ کو یہ دھن کب بھرتا ہے؟
مفلس کو ہے فِکر یہی بس
گھر میں راشن کب بھرتا ہے؟
لوگوں کی تکلیف سے رہبر
قلبِ رہزن کب بھرتا ہے؟
شارؔق شعروں اور غزلوں سے
شاعر کا من کب بھرتا ہے؟
عِشق سے جیون کب بھرتا ہے؟
دِل متلاشی ہے ساکن کا
خالی مسکن کب بھرتا ہے؟
ظاہِر ہے غم ہے فُرقت کا
آنکھ میں ساون کب بھرتا ہے؟
بُجھ جائے نہ جب تک جل کر
دیئے میں روغن کب بھرتا ہے؟
ہم چاہتے ہیں خوشیاں رب سے
دیکھیں دامن کب بھرتا ہے؟
مالی کی محنت کے بِنا ہی
گُلوں سے گُلشن کب بھرتا ہے؟
غم دینے والوں کا اپنا
خوشی سے آنگن کب بھرتا ہے؟
دُکھ میں اپنے ہی روتے ہیں
آہیں دُشمن کب بھرتا ہے؟
بُھوک میں دولت کب کھاتے ہیں؟
پیٹ کو یہ دھن کب بھرتا ہے؟
مفلس کو ہے فِکر یہی بس
گھر میں راشن کب بھرتا ہے؟
لوگوں کی تکلیف سے رہبر
قلبِ رہزن کب بھرتا ہے؟
شارؔق شعروں اور غزلوں سے
شاعر کا من کب بھرتا ہے؟