مجھے حیرت ہے کہ مغرب میں رہنے والے اتنے پڑھے لکھے لوگ بھی یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عمران خان نے ٹیکس کے پیسے سے کبھی اپنی یا اپنی پارٹی کی تشہیر نہیں کی۔ کیونکہ ٹیکس کا پیسا عوام کا ہے اور اسے صرف عوام پر ہی خرچ ہونا چاہئے۔ کسی سیاسی جماعت پر نہیں۔
کیا آپنے نون لیگ کے تعمیراتی پراجیکٹس نہیں دیکھے؟ لاہور میں جنگلا بس کے افتتاح کے وقت جگہ جگہ شہباز شریف اور نون لیگ تشہیر ہو رہی تھی:
اگر جنگلابس عوام کے پیسے سے بنی ہے اور سبسڈی کیساتھ چلائی جا رہی ہے تواسمیں شریف برادران کا کیا کارنامہ ہے؟
اسی طرح ملتان میں ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کا وقت گزرنے جانے کے باوجود جاوید ہاشمی عرف داغی کی تشہیر نون لیگیوں نے جہاز سے پوسٹر پھینک کر کی:
http://www.thenews.com.pk/article-162597-Pamphlets-dropped-in-favour-of-Hashmi-stir-controversy
لیکن مجال جو الیکشن کمیشن کے کانوں پر اس خلاف قانون حرکت پر جوں تک بھی رینگی ہو۔
جہاں تک چندے کی بات ہے تو وہ تحریک انصاف کو پوری دنیا سے پاکستانی دیتے ہیں۔ غیر ملکی عربی نہیں دیتے جیسا کہ نورا لیگ میں معمول رہا ہے۔