ارمؔ پر دھوپ کا احساس غالب آ نہیں سکتا مرے سر پر ابھی تک سایۂ دیوار زندہ ہے ارم زہرا
جاسمن لائبریرین اکتوبر 8، 2019 #1 ارمؔ پر دھوپ کا احساس غالب آ نہیں سکتا مرے سر پر ابھی تک سایۂ دیوار زندہ ہے ارم زہرا
جاسمن لائبریرین فروری 25، 2020 #2 وصل کی دھوپ بڑی سرد ہوا کرتی تھی ہم ترے ہجر کی چھاؤں میں جلا کرتے تھے نجیب احمد
جاسمن لائبریرین فروری 27، 2020 #4 کیوں نہ سورج کی تمازت کا بھرم رکھنے کو نرم چھاؤں میں کڑی دھوپ ملالی جائے علینا عترت
جاسمن لائبریرین ستمبر 3، 2020 #5 خود اُڑ گیا ہے ابرِ گریزاں کے رُوپ میں محرومیوں کی دھوپ میں پھیلا دیا مجھے
جاسمن لائبریرین ستمبر 3، 2020 #6 چھتوں سے دھوپ تو رُکتی ہے، بھُوک ٹلتی نہیں تلاشِ رزق میں گھر سے نکلنا پڑتا ہے
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 3، 2020 #7 سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو سبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو ندا فاضلی
جاسمن لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #8 بچا لیا تھا خواب جو مسافتوں کی دھوپ سے وہ ابر و باد منظروں کے درمیان کھو دیا ایوب خاور
سیما علی لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #9 ہجر کی دھوپ میں چھاؤں جیسی باتیں کرتے ہیں آنسو بھی تو ماؤں جیسی باتیں کرتے ہیں افتخار عارف
سیما علی لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #10 دور صحرا کی کڑی دھوپ میں چھاؤں جیسا وہ تو لگتا تھا مجھے میری دعاؤں جیسا اویس الحسن خان
سیما علی لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #11 چھاؤں کی شکل دھوپ کی رنگت بدل گئی اب کے وہ لو چلی ہے کہ صورت بدل گئی فاروق شفق
لاريب اخلاص لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #12 مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں نامعلوم
لاريب اخلاص لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #13 اب ہم کو شفقتوں کی گھنی چھاؤں کیا ملے جتنے تھے سایہ دار شجر سارے کٹ گئے ساغرؔ اعظمی
لاريب اخلاص لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #14 یادوں کے درختوں کی حسیں چھاؤں میں جیسے آتا ہے کوئی شخص بہت دور سے چل کے خورشید احمد جامی
سیما علی لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #15 بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے ہائے، کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے حفیظ جونپوری
شمشاد لائبریرین اکتوبر 17، 2020 #16 شدید دھوپ میں سارے درخت سوکھ گئے بس اک دعا کا شجر تھا جو بے ثمر نہ ہوا (علینا عترت)
مومن فرحین لائبریرین اکتوبر 18، 2020 #17 تمہارے شہر کی ہر چھاؤں مہرباں تھی مگر جہاں پہ دھوپ کڑی تھی وہاں شجر ہی نہ تھا پروین شاکر
جاسمن لائبریرین جنوری 31، 2021 #18 ذکیؔ ہمارا مقدر ہیں دھوپ کے خیمے ہمیں نہ راس کبھی آیا سائبان کوئی طارق ذکی
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 19، 2021 #19 کڑی ہے دھوپ سر پرِ ، کس طرح سائے بچاؤ گے سفر دشوار ہے اب سوچ لو، کیا ساتھ آؤ گے نوید ہاشمی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #20 دھوپ کی شاخ پہ اندر سے بھی جھلسا ہوا میں چودھویں چاند سے پانی میں اترتے ہوئے تم)