دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کے لئے عدالتِ عظمی کا فنڈ

منصف اعظم جناب ثاقب نثار صاب نے ڈیم کی اہمیت پر غوروخوض کرنے کے بعد عدالتِ عظمٰی کی جانب سے فنڈ مہم کا آغاز کیا ہے-

6 جولائی سے شروع اس مہم میں ابتک بارہ کروڑ چون لاکھ اکتیس ہزار چار سو سینتیس روپے جمع ہو چُکے ہیں جسمیں ابتدائی رقم دس لاکھ خود چیف جسٹس صاب نے دی- بعد ازاں آرمی نے جوان کی ایک دن جبکہ آفسران کی 2 دن کی دیہاڑی فنڈ میں جمع کروائی-

Screenshot_20180717_010342_2.png


عوامی سطح پر بینک ٹرانسفرز کے علاوہ ایس ایم ایس کی سہولت کے ذرہعے بھی چندہ منتقل کیا جا رہا ہے-
مطلوبہ ہدف 1.4 ٹریلین روپے ہے-
 
آخری تدوین:
میرا مقصد آپ سے چندے کی اپیل نہیں میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسے پراجیکٹ یوں مکمل سکتے ہیں؟ یا کبھی کوئی ہوا ہے؟ اور اسکے کسقدر امکانات ہیں؟
 

زیک

مسافر
میرا مقصد آپ سے چندے کی اپیل نہیں میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسے پراجیکٹ یوں مکمل سکتے ہیں؟ یا کبھی کوئی ہوا ہے؟ اور اسکے کسقدر امکانات ہیں؟
چندے سے پراجیکٹ نہیں بنتے۔ یہ کافی مہنگا کام ہے۔ خاص ٹیکس لگا کر ہوتا دیکھا ہے
 
روپیہ فی پاکستانی تک پہنچنے والے ہیں

؟؟

چندے سے پراجیکٹ نہیں بنتے۔ یہ کافی مہنگا کام ہے۔ خاص ٹیکس لگا کر ہوتا دیکھا ہے

جی جی وہی تو-
خیر فلحال آرمی کے چرچے و تعریفیں عام ہیں تنخواہ والے اعلان کے بعد - لگتا ہدف پورا کر لیا گیا ہے؟
ویسے آپکی فیسبک ڈیم پوسٹ سے سپیم نہیں ہوئی کیا؟
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
میرا مقصد آپ سے چندے کی اپیل نہیں میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسے پراجیکٹ یوں مکمل سکتے ہیں؟ یا کبھی کوئی ہوا ہے؟ اور اسکے کسقدر امکانات ہیں؟
تاریخِ انسانی میں آج تک تو اس سائز کے پراجیکٹ چندے سے بنتے نہیں دیکھے۔ یہ بھی نہیں بنے گا۔
فرض کر لیں کہ روپوں میں اتنی رقم اکٹھی ہو بھی جائے تو بھی نہیں بن سکتا۔
 
تاریخِ انسانی میں آج تک تو اس سائز کے پراجیکٹ چندے سے بنتے نہیں دیکھے۔ یہ بھی نہیں بنے گا۔
فرض کر لیں کہ روپوں میں اتنی رقم اکٹھی ہو بھی جائے تو بھی نہیں بن سکتا۔

بقول شخصے تاریخِ انسانی میں تو شوکت خانم بھی چندے سے نہیں بن سکتا تھا؟ 92 کا ورلڈ کپ بھی نہیں جیتا جا سکتا تھا ؟ وغیرہ وغیرہ
 

یاز

محفلین
اس طرح تو ناممکن ہے ڈیم کی تعمیر ۔عدالت کے جج کا کام ہے کہ قانون کے مطابق عوام کی مدد کرے ۔ یہ ڈیم اسکیم ہمیں قرض اتارو ملک سنواروں کا نیا وژن لگ رہی ہے ۔
تبھی تو عوامی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ اکاؤنٹ کو گلوکوز کی ڈرپ لگانے کے باوجود انتہائی قلیل رقم جمع ہو پائی ہے۔
اس سے ہم یہ بھی اندازہ لگاتے ہیں کہ عام لوگ کسی حد تک باشعور ہو چکے ہیں۔
 
فئیر تے شعور آلی انی پئی پئے جے جناب- ایتھے ماسٹرز پی ایچ ڈی آلی تبلیغ کردے پھردے کہ بن جاؤ گا- تُسی کیہ ویچدے اوہ؟

اس سے ہم یہ بھی اندازہ لگاتے ہیں کہ عام لوگ کسی حد تک باشعور ہو چکے ہیں۔

عظمٰی کی آج تک کون ٹال سکا- لارے وارے تو ادا کی مار ہیں-


تو کیا ڈیم بنانے کے لئے بھی برائن لارا کو رن آؤٹ ہونا پڑے گا؟
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
14 ٹریلین نہیں، ایک اعشاریہ چار ٹریلین کا ہدف "تھا".

روزانہ پانچ کروڑ روپیہ بھی جمع ہو تو فقط ڈالر کی آج کی چھلانگ سے ہدف میں جو اضافہ ہوا ہے، فقط اس کو پورا کرنے کے لئے اضافی ساڑھے چار سال درکار ہیں۔

آپ کے مہیا کردہ ربط میں بہت ہی مناسب الفاظ میں لکھا ہے کہ
Public finance is not a joke, the state cannot be run like a charity, and infrastructure finance cannot be crowd-sourced like this.​
 

یاز

محفلین
دو تین دن قبل ٹی وی چینل پہ بڑے فخر سے دکھا رہے تھے کہ کچھ مزدوروں نے اپنی اس دن کی آمدنی ڈیم فنڈ میں دے دی۔
قوی امکان تو یہی ہے کہ وہ خبر بھی ڈرامہ ہی ہو گی۔ لیکن اگر بالفرضِ محال سچ تھی تو سوچنے کا مقام ہے کہ مزدوروں کی روٹی "ٹھگنے" پہ سارے معاشرے کو ندامت محسوس ہونی چاہئے تھی، بجائے فخریہ چرچا کرنے کے۔
 
Top