فرخ منظور
لائبریرین
دیا دل تو پھر عہد و پیمان کیسا
لیا جس نے اس کا احسان کیسا
جہاں زلف کافر میں دل پھنس گیا ہے
تو واں دین کیسا اور ایمان کیسا
ادا نے کیا دل کو پہلو میں بے کل
کرے گی ستم دیکھیے آن کیسا
ادھر کاجل آنکھوں میں کیا کیا کھلا ہے
ملا ہے مسی سے ادھر پان کیسا
نظیر اس سے ہم نے چھپایا جو دل کو
تو ہنس کر کہا "ہے یہ انسان کیسا"
(نظیر اکبر آبادی)
لیا جس نے اس کا احسان کیسا
جہاں زلف کافر میں دل پھنس گیا ہے
تو واں دین کیسا اور ایمان کیسا
ادا نے کیا دل کو پہلو میں بے کل
کرے گی ستم دیکھیے آن کیسا
ادھر کاجل آنکھوں میں کیا کیا کھلا ہے
ملا ہے مسی سے ادھر پان کیسا
نظیر اس سے ہم نے چھپایا جو دل کو
تو ہنس کر کہا "ہے یہ انسان کیسا"
(نظیر اکبر آبادی)