ریڈنگ کے دوران ہمارے ایک شاعر دوست کو بھی پیش آیا۔ انہوں نے متن میں ایسے بے شمار "اغلاط" کی نشاندہی کی، جن کا تعلق "اعراب" وغیرہ سے ہے۔ سو ایسے تمام قارئین سے پیشگی معذرت جنہیں اب بھی ایسی "اغلاط" کتاب میں جابجا نظر آئیں گی۔ کیوں کہ کہ کتاب جس کمپیوٹر پر کمپوز ہوئی ہے، اس میں اعراب اور ہمزہ وغیرہ کی مطلوبہ سہولت موجود نہیں۔
صحافیوں کے مقابلہ میں ادیبوں کو سچ لکھنے کی نسبتاً زیادہ آزادی حاصل ہوتی ہے ۔ ادب و صحافت کا بیک وقت طالب علم ہونے کے ناطے مجھے سچ لکھنے کی ہمیشہ سے سہولت حاصل رہی ہے۔ چنانچہ "خبر نویسی" کے دوران نوک قلم سے سرزد ہونے والے "گناہوں" کا "کفارہ" دیگر اصناف سخن کے ذریعہ کرتا رہا ہوں۔ اس کتاب کے مندرجات یقیناً میرے اس دعویٰ کی صداقت کی گواہی دیں گے۔
میں اس کتاب کا آغاز اپنی ایک نظم "سچ کی صلیب" سے کرنا چاہوں گا، جو میں کوئی ایک عشرہ قبل کہی تھی۔