دیر و حرم کی داستاں، سنایئں ہم

ثقیل ساقی

محفلین
دیرو حرم کی داستاں، سنایئں ہم
یا پھرخانہِ دل کی آذاں،سنائیں ہم
سنتے آ رہے ہیں آپ طبلِ جنگ
آہیے سازِخم وپیماں،سنائیں ہم
شیوہ عشق ہے گرچہ صبرورضا
ہیں جو نالے رواں سنایئں ہم
کس حال میں ہیں ہم آشفتہ سر
گر سنتا ہے آسمان ، سنائیں ہم
پھر سے نظارے جی اٹھے ہیں راجؔ
آمدِ یارسےجو بندھا سماں، سنائیں ہم
راجؔ گیانی
 
Top