دیوبند علماء نے پہلی بار کھل کر خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا

دیوبند علماء نے پہلی بار کھل کر خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا

اسلام آباد (سبوخ سید )غالبًا یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے جب مکتب دیوبند سے وابستہ علماء نے کھل کر خود کش حملوں کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ فرقہ واریت اور دہشت گردی پر لعنت بھیجتے ہیں۔پیر کی سہہ پہر اسلام آباد میں مجلس صوت الاسلام کے زیر اہتمام علماء سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہا کہ صرف دہشت گردی کی رسمی مذمت کافی نہیں ،علماء کو میدان میں نکل کر مدارس کے خلاف کیے جانے والے بے بنیاد پرو پیگنڈے کے خلاف کام کرنا ہو گا۔ سیمینار سے سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق ،سینیٹر طلحہ محمود، مفتی ابو ہریرہ محی الدین ,مولانا زاہد الرشدی ،مولانا عبدالقیوم حقانی ،مولانا فضل الرحیم اشرفی ،مولانا محمد اسحاق ،مولانا ڈاکٹر یوسف فاروقی (سابق ڈائر یکٹر جنرل شریعہ اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی اسلام آباد )،مولانا ڈاکٹر طاہر حکیم (ڈین فیکلٹی آف اصول الدین ،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد )، رابطہ عالم اسلامی کے ڈائریکٹرجنرل عبدہ محمد عتین ،شیخ زید اسلامک سنٹر پشاور یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دوست محمد خان سمیت دیگر شخصیات نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں مکتب دیوبند کی تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود تھی۔مفتی ابوہریرہ محی الدین نے کہا کہ حکومت کی قومی سلامتی پالیسی کا خیر مقدم کر تے ہیں لیکن اس میں دینی مدارس کا شامل کرنا افسوسناک ہے۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=179691
 

arifkarim

معطل
بڑی دیر کی تو نے مہربان آتے آتے

جی ہاں جب اس اسلامی دہشت گردی نے خود اسلامی "علما" کو اسکی لپیٹ میں لیا تب کہیں جا کر کھل کر انہوں نے اس دہشت گردی کی مخالفت کی۔ جب عام شہری اسکی وجہ سے ہلاک ہو رہے تھے تو یہ نام نہاد علما خاموش تھے۔
 
Top