دیکھئے۔۔۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
فاعلاتن ؛ فاعلاتن ؛ فاعلن

شرک سے محفل ہے، جل تھل دیکھیے
اک مچی ہے یاں پہ ہلچل دیکھیے

نت نئی یہ محفلیں یہ بدعتیں
ان کی رسی بھی نہیں، بل دیکھیے

عاشقی کے گیت وہ بھی ایک دن
دین ان کا ہے مکمل دیکھیے

پیر یا سر ہو گا ننگا اس سے تو
جھوٹ کا چھوٹا ہے کمبل دیکھیے

کیوں تقدس مٹ گیا اسلام کا
کیوں چراغِ گل ہوا، گل دیکھیے

کس قدر گنجان ہے فرقوں کی راہ
دیکھنا ہے تو یہ جنگل دیکھیے

اپنی اپنی دھوپ کی تخلیق میں
چھٹ گئے رحمت کے بادل دیکھیے

ہو نظر مدِنظر شیراز جی
حق کی آنکھوں سے کوئی حل دیکھیے

الف عین
محمد اسامہ سَرسَری
طارق شاہ
 

الف عین

لائبریرین
شرک یا کسی اور چیز سے جل تھل ہونا عجیب سا لگتا ہے، لیکن دوسرا مصرع بدلو، روانی اچھی نہیں
اک مچی ہے یاں پہ ہلچل دیکھیے
پیر یا سر ہو گا ننگا اس سے تو
جھوٹ کا چھوٹا ہے کمبل دیکھیے
÷÷پہلا مصرع روانی چاہتا ہے۔ جیسے
یاتو سر ننگا رہے گا، یا قدم÷ کہ پاؤں

کیوں تقدس مٹ گیا اسلام کا
کیوں چراغِ گل ہوا، گل دیکھیے
قوافی میں لام سے پہلے فتح ہے، اس لئے یہ قافیہ غلط ہے
مقطع واضح نہیں
باقی درست ہیں
 

شیرازخان

محفلین
شرک یا کسی اور چیز سے جل تھل ہونا عجیب سا لگتا ہے، لیکن دوسرا مصرع بدلو، روانی اچھی نہیں
اک مچی ہے یاں پہ ہلچل دیکھیے
پیر یا سر ہو گا ننگا اس سے تو
جھوٹ کا چھوٹا ہے کمبل دیکھیے
÷÷پہلا مصرع روانی چاہتا ہے۔ جیسے
یاتو سر ننگا رہے گا، یا قدم÷ کہ پاؤں

کیوں تقدس مٹ گیا اسلام کا
کیوں چراغِ گل ہوا، گل دیکھیے
قوافی میں لام سے پہلے فتح ہے، اس لئے یہ قافیہ غلط ہے
مقطع واضح نہیں
باقی درست ہیں
شرک کی محفل میں دلدل دیکھیے
سب عقیدے اس پہ بوجھل دیکھیے

یہ غبارا کل تلک پھٹ جائے گا
بُور کو کیا دیکھنا، پھل دیکھیے

ان کی باتیں مان لیں ہیں کہہ کہ یہ
مولوی ہیَں یہ بڑے چھل دیکھیے
 
Top