شاہد شاہنواز
لائبریرین
دیکھا جو تم کو میں نے کیا گناہ کردیا
جو آکے تم نے سامنے تباہ کردیا
میں جس جگہ بھی پہنچا تم آگے چلے گئے
سب منزلوں کو میری تم نے راہ کردیا
تم مجھ کو گر سمجھتے تو پھر چاہتے مجھے
تم نے نہ سمجھا اور نہ تم نے چاہ کردیا
وہ حرف کی کمی بھی تمہارا کمال تھا
جب تم نے اک سپاہی کو سپاہ کردیا
جو کام میں نگاہ بچا کر نہ کرسکا
وہ کام تم نے ڈال کر نگاہ کردیا
یاروں نے میرا ذوق بگاڑا کچھ اس طرح
کچھ بھی نہ پڑھا کچھ نہ سمجھا واہ کردیا
ایک اور شعر بھی ہے۔۔ پھر سہی۔۔۔ معذرت خواہ ہوں کہ اب یاد نہیں۔۔۔
جو آکے تم نے سامنے تباہ کردیا
میں جس جگہ بھی پہنچا تم آگے چلے گئے
سب منزلوں کو میری تم نے راہ کردیا
تم مجھ کو گر سمجھتے تو پھر چاہتے مجھے
تم نے نہ سمجھا اور نہ تم نے چاہ کردیا
وہ حرف کی کمی بھی تمہارا کمال تھا
جب تم نے اک سپاہی کو سپاہ کردیا
جو کام میں نگاہ بچا کر نہ کرسکا
وہ کام تم نے ڈال کر نگاہ کردیا
یاروں نے میرا ذوق بگاڑا کچھ اس طرح
کچھ بھی نہ پڑھا کچھ نہ سمجھا واہ کردیا
ایک اور شعر بھی ہے۔۔ پھر سہی۔۔۔ معذرت خواہ ہوں کہ اب یاد نہیں۔۔۔