حفیظ جالندھری دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف ۔ اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی ۔ حفیظ جالندھری

فاتح

لائبریرین
عرضِ ہنر بھی وجہِ شکایات ہو گئی
چھوٹا سا منہ تھا مجھ سے بڑی بات ہو گئی

دشنام کا جواب نہ سوجھا بجُز سلام
ظاہر مرے کلام کی اوقات ہو گئی

دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی


یا ضربتِ خلیل سے بت خانہ چیخ اٹھا
یا پتھروں کو معرفتِ ذات ہو گئی

یارانِ بے بساط کہ ہر بازیِ حیات
کھیلے بغیر ہار گئے مات ہو گئی

بے رزم دن گزار لیا رتجگا مناؤ
اے اہل بزم جاگ اٹھو رات ہو گئی

نکلے جو میکدے سے تو مسجد تھا ہر مقام
ہر گام پر تلافیِ مافات ہو گئی

حدِّ عمل میں تھی تو عمل تھی یہی شراب
ردِّ عمل بنی تو مکافات ہو گئی

اب شکر نا قبول ہے، شکوہ فضول ہے
جیسے بھی ہو گئی بسر اوقات ہو گئی

وہ خوش نصیب تم سے ملاقات کیوں کرے
دربان ہی سے جس کی مدارات ہو گئی

ہر ایک رہنما سے بچھڑنا پڑا مجھے
ہر موڑ پر کوئی نہ کوئی گھات ہو گئی

یاروں کی برہمی پہ ہنسی آ گئی حفیظؔ
یہ مجھ سے ایک اور بری بات ہو گئی
(حفیظ جالندھری)​
 

عرفان سعید

محفلین
حدِّ عمل میں تھی تو عمل تھی یہی شراب
ردِّ عمل بنی تو مکافات ہو گئی
کیا خوب کہا ہے!
کل رات ہی ہیلسنکی میں شراب کے نشے میں دھت عامل نے پانچ لوگوں پر گاڑی چڑھا دی۔ ایک کو ابدی نیند سلا دیا اور چار کو ہسپتال پہنچا دیا۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب!
خوبصورت اشتراک ۔
بہت شکریہ
بہت خوب سر کیا ہی اچھی غزل پوسٹ کی ہے
بہت شکریہ
کیا خوب کہا ہے!
کل رات ہی ہیلسنکی میں شراب کے نشے میں دھت عامل نے پانچ لوگوں پر گاڑی چڑھا دی۔ ایک کو ابدی نیند سلا دیا اور چار کو ہسپتال پہنچا دیا۔
بہت شکریہ۔
اور اس شعر کو کہاں چسپاں کیا آپ نے۔ :)
واہ واہ بہترین انتخاب ! شراکت کا شکریہ !
پسند کرنے پر آپ کا بھی -شکریہ
کیا کہنے آپ کے انتخاب کے
سلامت رہیں
شکریہ جناب من
 
دیکھا جو اک لازوال غزل پڑھ کر
شراکت کس کی ہے یہ انتخاب کس کا
تو۔۔۔۔۔۔۔
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
صاحب بہت اچھی شراکت ہے ۔۔آپ کے انتخاب کی تو داد دینی پڑے گی ۔۔
خوش رہیں سلامت رہیں اور یونہی محفل میں اچھی اچھی رلتیاں کرتے رہیں اور ہمیں محذوز و مخمور کرتے رہیں۔۔
لاجواب ۔۔بہت دعائیں۔۔
 

محمدظہیر

محفلین
Top