دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں خلیل الرحمنٰ اعظمی

سیما علی

لائبریرین
دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں
یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں

نام نہیں ہے کوئی کسی کا روپ نہیں ہے کوئی
میں کس کا سایہ ہوں کس کے سائے سے ٹکراؤں

سستے داموں بیچ رہے ہیں اپنے آپ کو لوگ
میں کیا اپنا مول بتاؤں کیا کہہ کر چلاؤں

اپنے سپید و سیہ کا مالک ایک طرح سے میں بھی ہوں
دن میں سمیٹوں اپنے آپ کو رات میں پھر بکھراؤں

اپنے ہوں یا غیر ہوں سب کے اندر سے ہے ایک سا حال
کس کس کے میں بھید چھپاؤں کس کی ہنسی اڑاؤں!!!!!!!!

پیاسی بستی پیاسا جنگل پیاسی چڑیا پیاسا پیار
میں بھٹکا آوارہ بادل کس کی پیاس بجھاؤں
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ میرے بزرگ دوست کو یاد کرنے کا۔ نہ جانے اتنے اہم شاعر کو َادب میں کیوں بھلا دیا گیا ہے۔ صرف شمس الرحمن فاروقی اکثر اس دور کی شاعری میں ان کا ذکر کرتے ہیں لیکن دوسرے فراموش کر چکے ہیں۔ خلیل بھائی کے گہرے دوست ابن انشاء کا ہی سکہ چل رہا ہے!
 

سیما علی

لائبریرین
شکریہ میرے بزرگ دوست کو یاد کرنے کا۔ نہ جانے اتنے اہم شاعر کو َادب میں کیوں بھلا دیا گیا ہے۔ صرف شمس الرحمن فاروقی اکثر اس دور کی شاعری میں ان کا ذکر کرتے ہیں لیکن دوسرے فراموش کر چکے ہیں۔ خلیل بھائی کے گہرے دوست ابن انشاء کا ہی سکہ چل رہا ہے!
اُستادِ محترم ہمیں بے حد پسند ہیں :):)
 

سیما علی

لائبریرین
ہمیں یہ بھی بہت پسند ہے؀

پھر مری راہ میں کھڑی ہوگی
وہی اک شے جو اجنبی ہوگی

شور سا ہے لہو کے دریا میں
کس کی آواز آ رہی ہوگی

پھر مری روح میرے گھر کا پتہ
میرے سائے سے پوچھتی ہوگی

کچھ نہیں میری زرد آنکھوں میں
ڈوبتے دن کی روشنی ہوگی

رات بھر دل سے بس یہی باتیں
دن کو پھر درد میں کمی ہوگی

بس یہی ایک بوند آنسو کی
میرے حصے کی رہ گئی ہوگی

پھر مرے انتظار میں مری نیند
میرے بستر پہ جاگتی ہوگی

جانے کیوں اک خیال سا آیا
میں نہ ہوں گا تو کیا کمی ہوگی
 
ہمیں یہ بھی بہت پسند ہے؀

پھر مری راہ میں کھڑی ہوگی
وہی اک شے جو اجنبی ہوگی

شور سا ہے لہو کے دریا میں
کس کی آواز آ رہی ہوگی

پھر مری روح میرے گھر کا پتہ
میرے سائے سے پوچھتی ہوگی

کچھ نہیں میری زرد آنکھوں میں
ڈوبتے دن کی روشنی ہوگی

رات بھر دل سے بس یہی باتیں
دن کو پھر درد میں کمی ہوگی

بس یہی ایک بوند آنسو کی
میرے حصے کی رہ گئی ہوگی

پھر مرے انتظار میں مری نیند
میرے بستر پہ جاگتی ہوگی

جانے کیوں اک خیال سا آیا
میں نہ ہوں گا تو کیا کمی ہوگی
خلیل الرحمٰن اعظمی کی اس غزل کو علیحدہ لڑی کی صورت میں شامل کیجے بہنا!
 
Top