شاہد شاہنواز
لائبریرین
دیکھ! سورج گیا سمندر میں
چاند بہنے لگا سمندر میں
جل پری دیکھنے میں لگتی ہے
خوبصورت بلا سمندر میں
کچھ ہواؤں کی شر پسندی سے
ایک طوفاں اُٹھا سمندر میں
اِک نے خود ہی چھلانگ ماری تھی
ایک پھینکا گیا سمندر میں
کچھ بھروسہ نہیں ہے پانی کا
اپنی سانسیں بچا سمندر میں
پیچھے لگ جائے گی بڑی مچھلی
خون گر بہہ گیا سمندر میں
ایک بحری جہاز ڈوبا تھا
اور کھنڈر ملا سمندر میں
کون ساحل پہ چیختا شاہد
کون سنتا صدا سمندر میں
کچھ عجیب و غریب قسم کی غزل ہے ۔۔۔ لیکن دلچسپ موضوع لگا تو لکھ دی ہے ۔۔۔ رہنمائی کی درخواست ہے
محترم الف عین صاحب
اور محتر م محمد یعقوب آسی صاحب ۔۔۔
چاند بہنے لگا سمندر میں
جل پری دیکھنے میں لگتی ہے
خوبصورت بلا سمندر میں
کچھ ہواؤں کی شر پسندی سے
ایک طوفاں اُٹھا سمندر میں
اِک نے خود ہی چھلانگ ماری تھی
ایک پھینکا گیا سمندر میں
کچھ بھروسہ نہیں ہے پانی کا
اپنی سانسیں بچا سمندر میں
پیچھے لگ جائے گی بڑی مچھلی
خون گر بہہ گیا سمندر میں
ایک بحری جہاز ڈوبا تھا
اور کھنڈر ملا سمندر میں
کون ساحل پہ چیختا شاہد
کون سنتا صدا سمندر میں
کچھ عجیب و غریب قسم کی غزل ہے ۔۔۔ لیکن دلچسپ موضوع لگا تو لکھ دی ہے ۔۔۔ رہنمائی کی درخواست ہے
محترم الف عین صاحب
اور محتر م محمد یعقوب آسی صاحب ۔۔۔
آخری تدوین: