کاشفی
محفلین
ذکر دوزخ نہ سُنا اے واعظ
(شایق مفتی)
ذکر دوزخ نہ سُنا اے واعظ
بس مرا دل نہ جلا اے واعظ
حور و جنت سے نہیں کام ہمیں
ذکر احمد صلی اللہ علیہ وسلم تو سُنا اے واعظ
نہ کسی شے سے مطلب نہ غرض
عشق احمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا اے واعظ
عشق نے گھر کیا جب سے دل میں
ہوں گرفتار بلا اے واعظ
مرے محبوب کے قصے کے بغیر
اور نہ کچھ مجھ کو سنا اے واعظ
نہیں احمد میں احد میں کچھ فرق
کر نہ دونوں کو جدا اے واعظ
آہ و زاری کا مرے حال نہ پوچھ
ہوگا طوفاں بپا اے واعظ
نحن و اقرب سے اگر واقف ہے
کچھ بتا اُس کا پتا اے واعظ
غیر سے مجھ کو سروکار ہے کیا
ڈھونڈ اپنے کو ذرا اے واعظ
فخر رکھتا ہے شہنشاہوں پر
درِ احمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گدا اے واعظ
راہ شایق کو شہ بطحٰی سے
کوئی ملنے کی بتا اے واعظ
(شایق مفتی)
ذکر دوزخ نہ سُنا اے واعظ
بس مرا دل نہ جلا اے واعظ
حور و جنت سے نہیں کام ہمیں
ذکر احمد صلی اللہ علیہ وسلم تو سُنا اے واعظ
نہ کسی شے سے مطلب نہ غرض
عشق احمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا اے واعظ
عشق نے گھر کیا جب سے دل میں
ہوں گرفتار بلا اے واعظ
مرے محبوب کے قصے کے بغیر
اور نہ کچھ مجھ کو سنا اے واعظ
نہیں احمد میں احد میں کچھ فرق
کر نہ دونوں کو جدا اے واعظ
آہ و زاری کا مرے حال نہ پوچھ
ہوگا طوفاں بپا اے واعظ
نحن و اقرب سے اگر واقف ہے
کچھ بتا اُس کا پتا اے واعظ
غیر سے مجھ کو سروکار ہے کیا
ڈھونڈ اپنے کو ذرا اے واعظ
فخر رکھتا ہے شہنشاہوں پر
درِ احمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گدا اے واعظ
راہ شایق کو شہ بطحٰی سے
کوئی ملنے کی بتا اے واعظ