الف نظامی

لائبریرین
مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ یہ حالیہ تصاویر ہیں اور آپ گزشتہ سال کی تصاویر تو نہیں دکھا رہے؟

وزیر اعلی پنجاب سن 2012 میں انسداد ڈینگی مہم کے سلسلہ میں مختلف حکومتی اداروں کی سرگرمیوں پر مبنی تصویر ی سلائیڈ شو دیکھ کر مسلسل غصہ ہو رہے تھے۔
انسداد ڈینگی مہم کی یہ تصاویر کس جگہ کی ہیں اور کس وقت کھینچی گئی ہیں ؟ تصاویر سے کچھ معلوم نہیں ہوتا۔

میٹنگ سے واپسی پر میں یہی سوچتا رہا کہ حکومت کے لیے اپنی ہی سرگرمیوں کی موثر نگرانی ایک بڑا مسئلہ ہے۔​
  • کیا سکول اساتذہ آج سکول میں حاضر تھے اور کلاس پڑھانے آئے؟
  • کیا ڈرگ انسپکٹروں نے فی الواقع ادویات کے سٹوروں کا معائنہ کرنے کے بعد تعمیلی رپورٹ جمع کروائی؟
  • کیا ضلع حکومت کے کارکنان نے ایسے علاقوں میں جہاں ڈینگی پھیلنے کا خدشہ ہے وہاں انسداد ڈینگی سپرے کیا یا نہیں؟
  • کیا سینڑی کارکنان نے مون سون سے قبل سیوریج سے متعلقہ مسائل کا خاتمہ کر دیا؟
ہمارے گزشتہ دو سال پنجاب انفارمیش ٹیکنالوجی بورڈ میں اسی قسم کے مسائل کے حل پر غور کرتے ہوئے گزرے۔

اس حوالے سے ہمارا پہلا اطلاقیہ (سافٹ وئیر) سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور کی " انسداد ڈینگی مہم" کے کارکنان کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔انسداد ڈینگی مہم کے ہر کارکن کو ایک عدد اینڈرائیڈ سمارٹ فون دیا گیا تھا جس میں موجود اطلاقیے کی مدد سے کارکن تکمیل شدہ کام کی تصویر بنا کر اس کوجیو ٹیگ کرکے ( جی پی ایس کوارڈینیٹ شامل کرنا) ہمارے ڈیش بورڈ پر اپ لوڈ کر دیتا ہے۔
(جیو ٹیگ ایک ایسا عمل ہے جس سے تصویر میں اس مقام کی معلومات شامل کی جاتی ہے جہاں وہ تصویر کھینچی گئی)
اس کے بعد یہ نظام حاصل شدہ تصویر کو وقت اور کارکن کے فون نمبر کے ساتھ محفوظ کر لیتا ہے اور پھر تمام سرگرمی کو گوگل میپ پر دیکھا جا سکتا ہے اور اس طرح یہ جائزہ لینا بہت آسان ہے کہ کہاں اور کس وقت انسدادِ ڈینگی مہم کے کارکن کیا کر رہے ہیں۔
dengue.fever_.chart_.jpg

ڈیزیز سرویلینس: لاہور کے اس نقشہ میں دائرے ڈینگی کے مریضوں کو ظاہر کرتے ہیں اور سرخ نشانات ان مقامات کی نشان دہی کرتے ہیں جہاں ڈینگی مچھر کے لاروے پائے گئے۔
اس نظام کو کلی طور پر "رئیل ٹائم ڈیزیز سرویلینس سسٹم" کی شکل دی جا چکی ہے جس میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نشان دہی کردہ بیماریوں کے خلاف انسدادی کاروائیوں کی نگرانی کی جارہی ہے اور اس نظام کا ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو ، دی اکانومسٹ اور دیگر اخبارات میں خصوصی طور پر ذکر کیا گیا ہے۔
(ڈاکٹر عمر سیف)
ماخذ:
Punjab’s model of m-governance
متعلقہ:-
ڈینگی سرویلنس سسٹم سے متعلق دیکھیے ایک دستاویزی فلم
پنجاب انفارمیش ٹیکنالوجی بورڈکے تیار کردہ چند اینڈرائیڈ اطلاقیے:
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
شکریہ عبدالقیوم چوہدری صاحب۔
براہ کرم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں نگرانی کا جو سسٹم استعمال ہورہا ہے اس کی تھوڑی تفصیل فراہم کیجیے۔
برادرم کوئی بہت زیادہ تفصیلات نہیں ہیں میرے پاس۔ ایک بار ٹیکسلا میں انکم سپورٹ کی ایک ٹیم سروے کر ر ہی تھی تو ان کے پاس جی پی آر ایس تھا، جس کی مدد سے وہ مکانوں کے دروازوں پر طول بلد و عرض بلد لکھتے تھے۔ میں نے وجہ پوچھی تو ایک رکن نے بتایا کہ لوگ ادارے میں شکایت کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے میں آپ کی ٹیم سروے کرنے نہیں آئی۔ اس لیے اب ہم جس علاقے میں فارم تقسیم کرتے ہیں وہاں کے مکانوں پر جی پی آر ایس کی مدد سے طول بلد اور عرض بلد لکھ دیتے ہیں، اور ہمارے اسلام آباد دفتر کو ہماری لوکیشن بھی پتہ چلتی رہتی ہے اور وہاں ہماری موومنٹ کا مکمل ریکارڈ بھی محفوظ ہو رہا ہوتا ہے۔ کسی بھی شکایت کی صورت میں متعلقہ علاقے کا ریکارڈ نکال کر دیکھ لیا جاتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
برادرم کوئی بہت زیادہ تفصیلات نہیں ہیں میرے پاس۔ ایک بار ٹیکسلا میں انکم سپورٹ کی ایک ٹیم سروے کر ر ہی تھی تو ان کے پاس جی پی آر ایس تھا، جس کی مدد سے وہ مکانوں کے دروازوں پر طول بلد و عرض بلد لکھتے تھے۔ میں نے وجہ پوچھی تو ایک رکن نے بتایا کہ لوگ ادارے میں شکایت کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے میں آپ کی ٹیم سروے کرنے نہیں آئی۔ اس لیے اب ہم جس علاقے میں فارم تقسیم کرتے ہیں وہاں کے مکانوں پر جی پی آر ایس کی مدد سے طول بلد اور عرض بلد لکھ دیتے ہیں، اور ہمارے اسلام آباد دفتر کو ہماری لوکیشن بھی پتہ چلتی رہتی ہے اور وہاں ہماری موومنٹ کا مکمل ریکارڈ بھی محفوظ ہو رہا ہوتا ہے۔ کسی بھی شکایت کی صورت میں متعلقہ علاقے کا ریکارڈ نکال کر دیکھ لیا جاتا ہے۔
بہت شکریہ عبدالقیوم چوہدری
 

قیصرانی

لائبریرین
برادرم کوئی بہت زیادہ تفصیلات نہیں ہیں میرے پاس۔ ایک بار ٹیکسلا میں انکم سپورٹ کی ایک ٹیم سروے کر ر ہی تھی تو ان کے پاس جی پی آر ایس تھا، جس کی مدد سے وہ مکانوں کے دروازوں پر طول بلد و عرض بلد لکھتے تھے۔ میں نے وجہ پوچھی تو ایک رکن نے بتایا کہ لوگ ادارے میں شکایت کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے میں آپ کی ٹیم سروے کرنے نہیں آئی۔ اس لیے اب ہم جس علاقے میں فارم تقسیم کرتے ہیں وہاں کے مکانوں پر جی پی آر ایس کی مدد سے طول بلد اور عرض بلد لکھ دیتے ہیں، اور ہمارے اسلام آباد دفتر کو ہماری لوکیشن بھی پتہ چلتی رہتی ہے اور وہاں ہماری موومنٹ کا مکمل ریکارڈ بھی محفوظ ہو رہا ہوتا ہے۔ کسی بھی شکایت کی صورت میں متعلقہ علاقے کا ریکارڈ نکال کر دیکھ لیا جاتا ہے۔
آپ شاید جی پی ایس کی بات کر رہے ہیں۔ جی پی آر ایس ایک الگ چیز ہے۔ دونوں کا فرق یہاں دیکھ سکتے ہیں
 
Top