F@rzana
محفلین
وہ تو اک خواب ہے ریشم ریشم
میری آنکھوں نے بنا ہے جس کو
روشنی میں تو بہت صاف نظر آتا ہے
جھلملاتی ہوئی باتوں میں گندھا ہے منظر
کوئی تاروں میں ترے عکس کو رکھ جاتا ہے
پھر ذرا دیر میں اک لمحہ جدائی کا گرا
خواب بھی خواب ہوا
مٹ گئے تاروں کے نقوش
پھول آمادہ ہوئے
بڑھ کے لہو دیں اپنا
زندگی کے لئے خوشبو کا لبادہ اوڑھے
وقت کا سانپ مگر۔۔۔۔
ڈس گیا اس خواب کو بھی
اب نہ وہ خواب نہ وہ چاند نہ تارہ کوئی
صرف باقی ہے تو اک رات
جو آنکھوں میں چبھا کرتی ہے۔۔۔!!!
۔
۔
۔
۔
میری آنکھوں نے بنا ہے جس کو
روشنی میں تو بہت صاف نظر آتا ہے
جھلملاتی ہوئی باتوں میں گندھا ہے منظر
کوئی تاروں میں ترے عکس کو رکھ جاتا ہے
پھر ذرا دیر میں اک لمحہ جدائی کا گرا
خواب بھی خواب ہوا
مٹ گئے تاروں کے نقوش
پھول آمادہ ہوئے
بڑھ کے لہو دیں اپنا
زندگی کے لئے خوشبو کا لبادہ اوڑھے
وقت کا سانپ مگر۔۔۔۔
ڈس گیا اس خواب کو بھی
اب نہ وہ خواب نہ وہ چاند نہ تارہ کوئی
صرف باقی ہے تو اک رات
جو آنکھوں میں چبھا کرتی ہے۔۔۔!!!
۔
۔
۔
۔