فرحان محمد خان
محفلین
رات دِن میزانِ غم پر تولتی رہ جائے گی
زندگی مجھ کو رلاتی رولتی رہ جائے گی
پھڑ پھڑا کر اپنے پر پنچھی کوئی اڑ جائے گا
دیر تک سونی سی ٹہنی ڈولتی رہ جائے گی
دے کے دستک میں گزر جاؤں گا جھونکے کی طرح
وہ تغافل کیش کھڑکی کھولتی رہ جائے گی
موت اپنا کام کر جائے گی خاموشی کے ساتھ
زندگی کچھ منہ ہی منہ میں بولتی رہ جائے گی
داؤ چلتے ہی سپیرا کوئی ڈس لے گا اسے
زخمی ناگن عمر بھر بِس گھولتی رہ جائے گی
اُس کے من مندر میں ہوں گا ناز میں وقفِ نیاز
وہ مجھے مسجد گلی میں ٹولتی رہ جائے گی
نازؔ خیالوی
زندگی مجھ کو رلاتی رولتی رہ جائے گی
پھڑ پھڑا کر اپنے پر پنچھی کوئی اڑ جائے گا
دیر تک سونی سی ٹہنی ڈولتی رہ جائے گی
دے کے دستک میں گزر جاؤں گا جھونکے کی طرح
وہ تغافل کیش کھڑکی کھولتی رہ جائے گی
موت اپنا کام کر جائے گی خاموشی کے ساتھ
زندگی کچھ منہ ہی منہ میں بولتی رہ جائے گی
داؤ چلتے ہی سپیرا کوئی ڈس لے گا اسے
زخمی ناگن عمر بھر بِس گھولتی رہ جائے گی
اُس کے من مندر میں ہوں گا ناز میں وقفِ نیاز
وہ مجھے مسجد گلی میں ٹولتی رہ جائے گی
نازؔ خیالوی
آخری تدوین: