ایم اے راجا
محفلین
ایک تازہ غزل حاضر ہے آپکی آرا کیلیئے۔
رات دیکھا کمال سجناں کا
چاند میں تھا جمال سجناں کا
پھول، خوشبو، بہار اور شبنم
ساتھ لایا خیال سجناں کا
بادلو جانا پار دریا کے
پوچھ کر آنا حال سجناں کا
ہو خزاں یا بہار کا موسم
روپ دیکھا بحال سجناں کا
پھول رکھنا کتابوں میں میری
شوق تھا بے مثال سجناں کا
ساتھ ہے میرے آج بھی دیکھو
دردِ دل لا زوال سجناں کا
جان میں جان آگئی پھر سے
لائے بادل ہیں حال سجناں کا
جانے کیوں لوگ آجکل سارے
پوچھتے ہیں سوال سجناں کا
مار ڈالے نہ اب کہیں راجا
درد، غم اور ملال سجناں کا
چاند میں تھا جمال سجناں کا
پھول، خوشبو، بہار اور شبنم
ساتھ لایا خیال سجناں کا
بادلو جانا پار دریا کے
پوچھ کر آنا حال سجناں کا
ہو خزاں یا بہار کا موسم
روپ دیکھا بحال سجناں کا
پھول رکھنا کتابوں میں میری
شوق تھا بے مثال سجناں کا
ساتھ ہے میرے آج بھی دیکھو
دردِ دل لا زوال سجناں کا
جان میں جان آگئی پھر سے
لائے بادل ہیں حال سجناں کا
جانے کیوں لوگ آجکل سارے
پوچھتے ہیں سوال سجناں کا
مار ڈالے نہ اب کہیں راجا
درد، غم اور ملال سجناں کا