ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
--------------
رات ڈھلتے ہی تری یاد ستانے آئی
پھر مری نیند کو آنکھوں سے بھگانے آئی
----------
بھول جاؤں نہ کہیں پیار کے وعدے اپنے
عہد میرا ہی مجھے یاد دلانے آئی
---------
دن تو گزرا تھا تری یاد میں کھوئے کھوئے
کس پہر نیند مجھے رات نہ جانے آئی
----------
سوکھ جائیں نہ کہیں اشک مری آنکھوں سے
پھر تری یاد مجھے آج رلانے آئی
------------
بھول جاؤں نہ ترے پیار میں بیتے لمحے
ان چراغوں کو مرے دل میں جلانے آئی
------------
سامنے غیر کے محفل سے اٹھایا اس نے
تب ہمیشہ کے لئے عقل ٹھکانے آئی
------------
بعد مدّت کے تری یاد ہے آئی دل میں
اک تعلّق تھا کبھی ہم سے ،جتانے آئی
------
دل کو تسکین کہاں یاد میں تیری ارشد
اس اداسی کو تری یاد مٹانے آئی
---------------
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
--------------
رات ڈھلتے ہی تری یاد ستانے آئی
پھر مری نیند کو آنکھوں سے بھگانے آئی
----------
بھول جاؤں نہ کہیں پیار کے وعدے اپنے
عہد میرا ہی مجھے یاد دلانے آئی
---------
دن تو گزرا تھا تری یاد میں کھوئے کھوئے
کس پہر نیند مجھے رات نہ جانے آئی
----------
سوکھ جائیں نہ کہیں اشک مری آنکھوں سے
پھر تری یاد مجھے آج رلانے آئی
------------
بھول جاؤں نہ ترے پیار میں بیتے لمحے
ان چراغوں کو مرے دل میں جلانے آئی
------------
سامنے غیر کے محفل سے اٹھایا اس نے
تب ہمیشہ کے لئے عقل ٹھکانے آئی
------------
بعد مدّت کے تری یاد ہے آئی دل میں
اک تعلّق تھا کبھی ہم سے ،جتانے آئی
------
دل کو تسکین کہاں یاد میں تیری ارشد
اس اداسی کو تری یاد مٹانے آئی
---------------
آخری تدوین: