شمشاد
لائبریرین
محمود بھائی آپ کو مندرجہ بالا مراسلے میں ایسا کیا نظر آیا کہ آپ نے "پُر مزاح " کی ریٹنگ دی جبکہ یہاں ایک سنجیدہ قسم کی بات چیت ہو رہی ہے؟
یہ بزرگ کی خواہشات لگتی ہیں۔بہت عمدہ نیلم بٹیا ایسی ہی عمدہ تحاریر پیش کرتی رہو ۔
بٹیا ایک محفل میں بیٹھا تھا کہ ایک دوسرے شہر سے آئے ہوئے مہمان بزرگ نے ایک بات کہی تھی جو اچانک آپ کی اس تحریر کو دیکھ کر یاداشت کی لوح میں دھندلی دھندلی نظر آرہی ہے قریبا 5سال پرانی بات ہے اگر وہ من و عن لکھ دو تو مزہ ہی آجائے ۔
واضح ہو کہ موضوع بیوی کی ذات کے مختلف روپ تھے۔
بزرگ کی بات کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ بیوی میں تین خصوصیات کا ہونا اس کو ایک مکمل عورت ہونا ثابت کرتا ہے ۔ نمبر ایک جب وہ بیوی ہو تو اس میں اپنے شوہر کے لیئے تھوڑا سا بازاری پن ہونا چاہیئے۔ نمبر دو جب اس کا شوہر پریشان ہو تو اس کو ایک ماں کی طرح اس کو آغوش میں لیکر اس سے ماں کی مامتا اور شفقت سے پیش آئے اور اور اس کا غم غلط کرے اور اس کو حوصلہ دے۔ تیسرا میں بھول گیا"