محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک میں رمضان کا مہینہ آتے ہی دستر خوان مزے مزے کے کھانوں سے سجنے لگتے ہیں ۔ خواتین اپنے اہل گھرانہ کے لیے طرح طرح کے انواع و اقسام کے کھانے پکاتی ہیں اور بوقت افطار پیش کرتی ہیں۔انہیں مزے دار کھانوں کا حصہ کچوریاں بھی ہیں۔ان کے خستہ ہونے کی وجہ سے تقریباً ہر کوئی انہیں کھانا پسند کرتا ہے۔عام طور پر کچوریاں کم ہی کھائی جاتی ہیں مگر رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں افطار کی شان سمجھی جاتی ہیں اور ہر گھر میں خوب شوق سے کھائی جاتی ہیں۔اپنی اپنی پسند کے مطابق مٹن،چکن ، دال یا میٹھی کچوریاں بنائی جاتی ہیں۔اس کے علاوہ کچوری کی ایک قسم راج کچوری بہت پسند کی جارہی ہے۔
راج کچوری انڈین کھانوں کا حصہ شمار کی جاتی ہے۔ہمارے ہاں پاکستان میں بھی کئی ریسٹورنٹ میں بنائی جارہی ہے۔تیکھےاور چٹ پٹے ذائقے کی وجہ سےانہیں انتہائی شوق سے کھایا جارہا ہے۔راج کچوری صرف ریسٹورنٹس میں ہی نہیں گھروں میں بھی بنائی جاسکتی ہے۔ عام دیکھنے میں آتا ہے کہ خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کے لیے اپنے ہاتھوں سے افطاری بنائیں ۔ کچوریاں بھی گھر میں باآسانی بنائی جاسکتی ہیں۔ راج کچوری اورباقی مختلف کچوریاں بنانے کی ریسیپی توجہ فرمائیں۔
اجزاء۔
سوجی۔1/2 کپ
میدہ۔1/2 کپ
ہلدی۔1/2 چائےکا چمچ
دہی۔2۔3کھانے کے چمچ
نمک ۔حسب زوق
پانی۔ گوندھنےکےلئے
تیل۔فرائی کے لئے
پاپڑی۔گارنش کےلئے
چھولے بنانے کےلئے:
ابلے چنے۔1 کپ
لال مرچ پاؤڈر۔1 چائےکا چمچ
چاٹ مصالحہ۔1/2 چائےکا چمچ
نمک۔ حسب ضرورت
کٹی پیاز۔1/2 کپ
کھجور املی کی چٹنی کے لئے:
کھجور۔1 پاؤ
املی کا پلپ۔5-4 کھانےکے چمچ
نمک۔ حسب ضرورت
فوڈ کلر۔1 چٹکی
ترکیب۔
ڈوبانے کےلئے:
ایک بول میں سوجی، میدہ، ہلدی، دہی اور نمک کو پانی کے ساتھ گوندھ لیں۔ اب اس کے پیڑے بنائیں اور اس پر تیل لگا کر پوری کی طرح بیل لیں۔ لکڑی کے چمچ پر چپکا کر گرم تیل میں چمچ سمیت رکھ دیں۔ جب تھوڑا پک جائے تو چمچ کو نکال لیں اور پوری فرائی کریں۔
چھولے بنانے کےلئے:
ابلے چنے میں لال مرچ، چاٹ مصالحہ، پیاز اور نمک ڈال کر مکس کرلیں۔
فلنگ کے لئے:
پوری میں چھولے، پھلکیاں، پاپڑی ڈال کر ان کے اوپر دہی ڈال لیں۔
رائتہ اورکھجوراملی کی چٹنی سے گارنش کریں۔
بادام کے پتوں پر رکھ کر سرو کریں۔
کھجور املی کی چٹنی:
ایک بلینڈر میں کھجور، املی کا پلپ، نمک، پانی اور فوڈ کلر ڈال کربلینڈ کرلیں۔
پھلکیاں بنانےکےلئے:
پھلکیوں کو پانی میں بھگوں کر اس کا پانی نکال لیں۔ پھر اس میں دہی شامل کرکے مکس کرلیں۔
قیمہ کچوری
اجزاء۔
قیمہ ۔ آدھا کلو
نمک ۔ حسب ذائقہ
ادرک لہسن پسا ہوا ۔ ایک کھانے کا چمچ
پیاز (آملیٹ کی طرح کٹی ہوئی) ۔ دو عدد درمیانی
لال مرچ پسی ہوئی۔ ایک چائے کا چمچ
ثابت دھنیا۔ ایک کھانے کا چمچ
کالی مرچ پسی ہوئی ۔ آدھا چائے کا چمچ
سفید زیرہ ۔ایک چائے کا چمچ
ہری مرچیں (باریک کٹی ہوئی) ۔تین سے چار عدد
ہرا دھنیا (باریک کٹا ہوا)۔ ایک گٹھی
لیموں کا رس ۔ دو کھانے کے چمچ
میدہ۔ایک کلو
میٹھا سوڈا ۔ ایک چائے کا چمچ
اجوائن ۔آدھا چائے کا چمچ
گھی۔تلنے کے لیے
ترکیب۔
1۔میدہ میں نمک، میٹھا سوڈا، اجوائن اور چار کھانے کے چمچ گھی ڈال کر آٹھ سے دس منٹ تک اچھی طرح گوندھیں۔ پھر ململ کے گیلے کپڑے میں لپیٹ کر دس سے پندرہ منٹ کے لیے رکھ دیں۔
2۔دیگچی میں ایک کھانے کا چمچ گھی درمیانی آنچ پر دو سے تین منٹ تک گرم کریں۔ قیمہ،ادرک لہسن، کالی مرچ اور لال مرچ ڈال کر اتنی دیر پکائیں کہ قیمے کا اپنا پانی خشک ہو جائے۔پھر ثابت دھنیا اور زیرہ ڈال کر دو سے تین منٹ بھون لیں۔
3۔چولہے سے اتار کر اس میں پیاز، ہری مرچیں، ہرا دھنیا اور لیموں کا رس ملا لیں اور ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں۔
4۔کچوریوں کے لیے آٹے کے پیڑے بنا لیں اور ہاتھ کو گیلا کر کے پیڑے کو ذرا سا پھیلا لیں۔ ہر پیڑے میں ایک ایک چمچ قیمہ بھر کر پیڑے کو اچھی طرح بند کریں اور دس سے پندرہ منٹ کے لیے فریج میں رکھ دیں۔
5۔کڑاہی میں گھی کو درمیانی آنچ پر تین سے پانچ منٹ گرم کریں دوبارہ ہاتھ کو گیلا کر کے پیڑے کو ہتھیلی پر رکھ کر ہلکا سا دبائیں- گرم گھی میں گولڈن براؤں ہونے تک ڈیپ فرائی کریں۔
6۔کچوریوں کو ٹشو پیپر یا خاکی کاغذ پر نکال لیں اور سرو کریں۔
آلو کی کچوری
اجزاء۔
آلو۔ ایک کلو(ابال کر بھرتہ بنا لیں)
لال مرچ۔ ایک کھانے کا چمچ
کالی مرچ۔ ایک چائے کا چمچ
بھنا سفید زیرہ (پسا ہوا)۔ آدھا چائے کا چمچ
رائی (موٹی کٹی ہوئی)۔ آدھا چائے کا چمچ
نمک۔ چار عدد
پو دینہ/ہرا دھنیا ۔آدھا ،آدھا کپ
سفید آٹا۔ آدھا کلو
گڑ ۔کھانے کے دو چمچ( شیرہ بنا لیں)
اجوائن ۔آدھا چائے کا چمچ
میٹھا سوڈا ۔تین چوتھائی چائے کا چمچ
آئل۔ ڈیپ فرائنگ کے لئے
ترکیب۔
آلو کے بھرتے میں سارا مصالحہ اچھی طرح مکس کر لیں اور آدھے گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں۔ آٹے میں ساری چیز یں ملا کر نیم گرم پانی سے گوندھ لیں۔ آٹا اتنا نرم ہو کہ ہتھیلی پر آسانی سے پھیل سکے۔ آدھا گھنٹہ چھوڑ دیں۔ ہتھیلی گیلی کر کے پوری کے پیڑے کے برابر آٹا پھیلائیں۔ درمیان میں آلو رکھیں اور ہاتھ گیلا کر کے چاروں طرف سے اٹھا کر پیڑے کو بند کر دیں۔ آہستہ سے دبا کر ذرا پھیلا دیں۔ کڑاہی میں تیل گرم کر کے کچوریاں ہلکی آنچ پر ڈیپ فرائی کر یں۔ سنہری اورپوری کی طرح پھول جائیں توپلیٹ جس میں پہلےسے اخبار یا ٹشو رکھا ہو نکال لیں۔ دہی کے رائتے یا ہری چٹنی کے ساتھ پیش کریں۔
دال کچوری
اجزاء۔
آمیزے کےلئے:
میدہ(چھنا ہوا)۔2 پیالی
نمک۔حسب ضرورت
گھی۔2 کھانےکے چمچ
تیل۔ تلنے کے لئے
بھرنے کے لئے:
چنے کی دال(ابلی ہوئی)۔ایک پیالی
بھنا اور کٹا ہوا سفید زیرہ۔ایک کھانےکا چمچ
ثابت گول لال مرچ۔ 6 عدد
نمک۔ حسب ذائقہ
ترکیب۔
ایک پیالے میں میدہ، گھی اور نمک ملا کر نیم گرم پانی سے گوندھ لیں۔بلینڈر کے بھرنے کے اجزاء یکجان کرلیں۔ آٹے کے چھوٹے چھوٹے پیڑے بنائیں، انہیں ہاتھ کی مدد سے پھیلائیں اور دال کا آمیزہ بھر کر دوبارہ پیڑے بنالیں۔ تھوڑی دیر رکھنےکے بعد انہیں بیل لیں۔ کڑاہی میں تیل گرم کریں اور کچوریاں سنہری تل کر جاذب کاغذ پر نکال لیں۔
میٹھی کچوری
اجزاء۔
میدہ۔ 250گرام
گھی۔ 30ملی لیٹر
چینی۔ 250گرام
بادام کی گری۔ 30گرام
پستے۔ 15گرام
کیوڑا ۔ایک کھانے کا چمچ
چاندی کے ورق۔ چار عدد
دودھ۔ حسب ضرورت
گھی۔ حسب ضرورت
ترکیب۔
میدے میں 30ملی لیٹر گھی گرم کر کے ملالیں اور ذرا سا نمک ملا کر دودھ سے سخت گوندھ لیں ۔ یہاں تک کہ ملائم ہو جائے۔ آدھے گھنٹے بعد اس میدے کے چھوٹے چھوٹے پیڑے بناکر چوکور شکل میں بیل لیں۔ چینی میں تھوڑا سا پانی ڈال کر چولہے پر چڑھا دیں اور اس کا گاڑھا شیرہ تیار کر کے اس میں کیوڑا ملا کر رکھ دیں۔ بیلے ہوئے چار ٹکڑے لے کر انہیں اوپر تلنے کیلئے رکھیں اور چاروں ٹکڑوں کو انگلیوں کی مدد سے چاروں طرف سے دبا کر بند کر دیں۔ اسی طرح باقی میدے کی کچوریاں بنا لیں۔فرائی پین یا کڑاہی میں گھی ڈال کر گرم کرلیں اور ہلکی آنچ پر ان کچوریوں کو تل لیں۔ سرخ ہو جائیں تو کچوریاں نکال کر شیرے میں ڈالتے جائیں۔ ایک گھنٹے بعد نکال لیں۔ بادام اور پستے کاٹ کرگارنش کریں اور ٹھنڈی ہو جانے پر چاندی کے ورق لگا دیں۔نہایت لذیذ میٹھی کچوریاں تیار ہیں۔
روزنامہ جنگ