عمران شناور
محفلین
تازہ اشعار اہلِ ذوق کی نذر:
راز کی بات کوئی کیا جانے
میرے جذبات کوئی کیا جانے
میرے حصے میں ہجر آیا ہے
ہجر کی رات کوئی کیا جانے
روز ہوتی ہے گفتگو تجھ سے
یہ ملاقات کوئی کیا جانے
کس قدر ٹوٹ پھوٹ ہے مجھ میں
میرے حالات کوئی کیا جانے
بے سبب خود سے دشمنی کر لی
یہ مری مات کوئی کیا جانے
(عمران شناور)
راز کی بات کوئی کیا جانے
میرے جذبات کوئی کیا جانے
میرے حصے میں ہجر آیا ہے
ہجر کی رات کوئی کیا جانے
روز ہوتی ہے گفتگو تجھ سے
یہ ملاقات کوئی کیا جانے
کس قدر ٹوٹ پھوٹ ہے مجھ میں
میرے حالات کوئی کیا جانے
بے سبب خود سے دشمنی کر لی
یہ مری مات کوئی کیا جانے
(عمران شناور)