راندہ درگار

با ادب

محفلین
رنگینئی دنیا ہے ۔۔۔۔نعمتوں کی فروانی ۔۔۔ ایک ادنیٰ انسان کی سوچ کی پرواز ہی ممکن نہیں جہاں تک وہاں تک کی پرواز کر ڈالی ۔۔۔۔۔ شور غوغا چمک دمک آوازیں ہاہو کار مچی ہے ۔۔۔
تنہائی کے ساتھی ہزار ۔۔۔۔
ہر درد کی دوا پیسہ ہے ۔۔۔ اور پیسہ وافر ۔۔۔
پر مرض لاحق ہو گیا ہے ۔۔۔
بیٹا ! میری طبیعت شدید خراب ہے ۔
آپ آرام کیجیے ۔
نہیں آرام سے گھبراہٹ بڑھتی ہے ۔
ڈاکٹر کے پاس چلیں ۔
وہ کیا کرے گا ؟
آپکو دوا دے گا ۔
واقعی دے گا ؟
جی ضرور ۔
میں ٹھیک ہوجاؤں گی نا ؟
یقیناً۔
ڈاکٹر صاحب میری طبیعت بہت خراب ہے ۔
کیا ہوا ہے ؟
ڈاکٹر صاحب دل خالی ہے ۔
ڈاکٹر ہونق ۔ ۔۔۔جانے کیسے کیسے لوگ اٹھ کے آجاتے ہیں ۔
آپ بس دوا دے دیں جی ۔۔۔۔۔بہت تکلیف ہوتی ہے ۔
دل میں درد ہوتا ہے ؟
نہیں جی درد نہیں ہوتا تکلیف بہت ہے ۔
ایسا ہے آپ انھیں کسی ماہر نفسیات کو دکھائیے انکی حالت اچھی نہیں ۔
چلیں ۔۔
کہاں ؟
دوسرے ڈاکٹر کے پاس ۔
اس کے پاس دوا نہیں کیا ؟
دوسرے کے پاس زیادہ اچھی دوا ہے ۔
ایک کام کرو گے ؟
جی کہیئے ۔
امام صاحب کے پاس لے چلو ۔
وہاں کیا کریں گی ؟
علاج ۔
کیا ہوگیاہے اماں وہ علاج نہیں کرتے ۔
تم نے لے کے جانا ہے /؟
چلیئے ۔
یہ کسی بادشاہ کا دربار نہیں ۔۔۔۔۔ یہ کسی فقیر درویش کی کٹیا نہیں ۔ یہاں سکوت چھایا ہے ۔ کوئی ویرانی سی ویرانی ہے ۔۔۔۔
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا ۔۔۔
وہ نگاہ اٹھاتے نہیں ۔۔۔۔۔بے نیازی سی بے نیازی ہے ۔۔۔
کیوں آئی ہو ؟
دیکھنا چاہتی ہوں کس حال میں ہیں آپ ۔
دیکھنے آئی ہو یا دکھانا چاہتی ہو کہ تم کس حال میں ہو ۔
(جو ٹھان لیتے ہیں کہ جھکنا نہیں عجز نہیں انکسار نہیں انھہیں ہار ماننے میں کتنی دقت ہوتی ہے ۔۔۔یہ آج اسے پتہ چلا تھا )
امام صاحب وعاجزی میں ملفوف ،روم روم سے عاجزی ٹپکتی تھی ۔۔
آپ جانتے ہیں ماضی آپکا پیچھا نہیں چھوڑتا ۔۔۔۔ آپ جتنا بھاگنا چاہیں وہ آپکے پیچھے دبے پاؤں چلا آتا ہے ۔۔۔۔
آپ نہیں جانتے نظریات ہمارے اندر بس جایا کرتے ہیں ۔ ہم ان سے لاکھ پیچھا چھڑانا چاہیں چھڑا نہیں پاتے ۔۔
میری دنیا میں رنگینی بڑھ گئی ہے ۔ اتنی روشنی اتنی روشنی کہ آنکھیں چندھیانے لگتی ہیں ۔ ہر وقت اندھے پن کا خوف رہتا ہے ۔ رنگ و بو کا سیل رواں ہے ۔ سیلاب ہے کہ بہتا جاتا ہے اور کوئی بندھ باندھنے والا نہیں ۔ روز سیلاب آتا ہے روپ بدل بدل کے ۔ چیختا چنگھاڑتا شور مچاتا ۔۔۔ اتنا شور کہ میری آواز اس شور میں دب جاتی ہے ۔ میں مدد کے لئیے بلانا چاہتی ہوں میں چاہتی ہوں کوئی رہنمائی کر دے یہ نہ ہو خس بن کے بہتے بہتے کسی گٹر میں جا گروں ۔
میں ایک ایسے خوف میں مبتلا ہوچکی ہوں کہ رات کی نیند اڑ گئی ہے دن کا چین غارت ہے ۔
اخلاق باختگی کا سیلاب ، سوشل میڈیا کا سیلاب ۔ پرنٹ میڈیا کا طوفان ، الیکٹرانک میڈیا کی آندھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نہیں جانتے سب فنا ہونے والا ہے ۔۔۔
مجھ سے کیا چاہتی ہو ؟
آپ جانتے ہیں میں خواب دیکھتی ہوں ۔۔۔۔۔ ایک بڑا ہال نما کمرہ ہے وہاں کوئی تلاوت کرتا ہے ۔۔۔۔۔
پھر خواب دیکھتی ہوں جنت کا منظر ہے ایسا سکون کہ بیاں سے باہر ہے ۔
مجھے خواب دکھائی دیتے ہیں میں اس پیکر میں ڈھل چکی ہوں جو مصحف کہتا ہے ۔
اور جب آنکھ کھلتی ہے تو سب خواب ۔۔۔۔۔حقیقت کچھ نہیں ۔۔۔ میں جدیدیت کی ماری مخلوق خوابوں کی دنیا پہ یقین کب سے کرنے لگی ۔۔۔ آپ تو جانتے ہیں میں کسی کی نہیں سنتی صرف اپنی کرتی ہوں ۔۔۔۔۔
اور سب کرنے کے باوجود خالی پن کیوں ہے ؟
میں اعتراف کر لینا چاہتی ہوں کہ مجھے آپ کی اتباع کرنی ہے ۔ کہیں ایسا نہ ہو واقعی گؔٹر میں گر جاؤں ۔
تمھیں حفاظت کرنی آتی ہے ۔
نہیں ۔
دل لگانا آتا ہے ؟
یہ بھی نہیں آتا ۔
آتا کیا ہے ؟
کچھ نہیں ۔
سیکھنا چاہتی ہو ؟
آپ سکھائیں گے ؟
اگر تم سیکھو تو ۔
میں سیکھنا چاہتی ہوں اگر آپ زبردستی نہیں کریں تو ۔
جب تک دل و دماغ ایک نقطے کو مان نہ لیں میں ان پہ عمل کر نہیں سکتی ۔
قرآن پڑھتی ہو ؟
پڑھتی تھی ۔۔۔
اب ؟
امام صاحب آپ نے کہا تھا آپ نے دور جاھلیت میں وقت گزارا ہے ۔
ہاں گزارا تھا ۔۔
تو ادوار کیا صرف اماموں پہ آتے ہیں متتابعین پہ نہیں آسکتے ؟
تمھارے لئیے وحی کا پیغام آچکا ہے ۔۔۔۔
وحی کے بعد جہالت نہیں آسکتی ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خاموشی
ہر انسان ادوار کا شکار رہتا ہے ۔۔۔ مکی دور بھی آتا ہے مدنی بھی ۔۔۔۔۔
دل نور کا طالب بھی ہوتا ہے پھر وہی دل اندھیارے کے لیئیے ہمکنے لگتا ہے ۔۔۔ یہ جو دل ہے نا اما م صاحب اسے سیدھا کرنے کے لئیے بڑے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے ۔
میرا معاملہ عجیب ٹہرا ۔۔۔۔ہدایت کے بعد گمراہی آگئی ۔۔ لیکن غضب ہوگیا گمراہی اور ہدایت میں جنگ چھڑ گئی ۔۔ گمراہی مجھے گود لینا چاہتی ہے مجھے بھی لے پالک بننے میں کہاں اعتراض ہے پر ہدایت کا کیا کروں امام صاحب ؟
پیچھا ہی نہیں چھوڑتی ۔۔۔
کتنوں کو یقین دلایا ۔۔۔پیو رندو پیتے رہو مجھے خود جیسا سمجھنا ۔۔۔ وہ نہیں مانتے ۔
کون ؟
رند ۔
کیا کہتے ہیں ؟
کہتے ہیں تم سے بو آتی ہے ۔
کس شے کی ؟
ہدایت کی امام صاحب انھیں مجھ سے ہدایت کی بو آتی ہے ۔
تو زاہدوں کی محفل ڈھونڈ لو ۔۔
نہیں بٹھاتے ۔
کیا کہتے ہیں ؟
کہتے ہیں توبہ کر ۔
کرتی کیوں نہیں ۔
ہوتی ہی نہیں ۔۔۔ جھوٹ موٹ میں کروں کیا ؟
نہیں جھوٹ موٹ کی چلتی نہیں ۔
پھر اب کیا کرو گی ؟
آپ ہیں نا ۔
مجھے ڈبوئے گی ؟
دیکھیں میں تندرست نہیں ۔ ڈاکٹر کہتا ہے نفسیات کے ماہر کے پاس لے جاؤ ۔
تو جاؤ نا ہماری دکان کیوں بند کرواتی ہو ۔
آپ تندرست ہیں ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب دیں ۔
نہیں ۔
رند ہیں ؟
نہیں ۔
زاہد ہیں ؟
نہیں ۔
ہیں کیا ؟
امام۔
اور میں ؟
ایمان ہو بی بی ۔
ایمان کی تکمیل تبھی ممکن ہے جب امام ساتھ ہو ۔ وگرنہ امام تو ہو ایمان نہ ہو تو خامی ۔۔۔۔۔اور ایمان تو ہو امام نہ ہو تو سیلاب بہا لے جاتے ہیں ۔
آپ دامن پکڑا دیجیے اب کہ سیلاب آئے تو بہنے کا خطرہ ٹل جائے گا ۔
اعتصام بخشا جائے گا ۔ ایک گرنے لگے تو دوسرا تھامنے میں مدد کرتا ہے ۔ تب ہی استحکام مل سکتا ہے ۔
انتظار ہے امام حق کی راہ کا متلاشی ہو تو محترمہ پلو تھام کے پیچھے چل پڑیں ۔
 
بہت خوب سفر کرایا آپا آپ نے اپنے ساتھ ساتھ
جی چاہنے لگا امام غزالی کی کتاب منہاج العابدین پھر سے پڑھ لیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میری دنیا میں رنگینی بڑھ گئی ہے ۔ اتنی روشنی اتنی روشنی کہ آنکھیں چندھیانے لگتی ہیں ۔ ہر وقت اندھے پن کا خوف رہتا ہے ۔ رنگ و بو کا سیل رواں ہے ۔ سیلاب ہے کہ بہتا جاتا ہے اور کوئی بندھ باندھنے والا نہیں ۔ روز سیلاب آتا ہے روپ بدل بدل کے ۔ چیختا چنگھاڑتا شور مچاتا ۔۔۔ اتنا شور کہ میری آواز اس شور میں دب جاتی ہے ۔ میں مدد کے لئیے بلانا چاہتی ہوں میں چاہتی ہوں کوئی رہنمائی کر دے یہ نہ ہو خس بن کے بہتے بہتے کسی گٹر میں جا گروں ۔
دل نور کا طالب بھی ہوتا ہے پھر وہی دل اندھیارے کے لیئیے ہمکنے لگتا ہے ۔۔۔

حاصل گفتگو۔۔۔۔۔

بہت اچھا لکھا باادب صاحبہ۔۔۔۔۔ یوں تو یہ ایسا موضوع ہے کہ ہماری فہم اور رسائی سے اوپر کی چیز ہے۔ پھر بھی آپ نے ایسا سہل لکھا کہ لطف آگیا۔
 

حماد علی

محفلین
محفل میں بہت سے افراد کی لکھی ہوئ تحریریں پڑھی ہیں پر با خدا! جو لطف ، لذت اور سرشاری کی سی کیفیت آپ کی تحریریں پڑھتے ہوے محسوس ہوتی ہیں وہ اب تک کسی اور کی تحریروں میں محسوس نہ کیا ، طویل تحریر بھی ہو تو پڑھتے ہوے اس کی طوالت سے طبیعت بوجھل نہیں ہوتی ، بیزاری یا پھر کاہلی کہ لیجیے نام کو نہیں ہوتی !
اللہ آپ کے قلم میں مزید اثر و قوت عطا فرمائے! اٰمیں!
 

با ادب

محفلین
محفل میں بہت سے افراد کی لکھی ہوئ تحریریں پڑھی ہیں پر با خدا! جو لطف ، لذت اور سرشاری کی سی کیفیت آپ کی تحریریں پڑھتے ہوے محسوس ہوتی ہیں وہ اب تک کسی اور کی تحریروں میں محسوس نہ کیا ، طویل تحریر بھی ہو تو پڑھتے ہوے اس کی طوالت سے طبیعت بوجھل نہیں ہوتی ، بیزاری یا پھر کاہلی کہ لیجیے نام کو نہیں ہوتی !
اللہ آپ کے قلم میں مزید اثر و قوت عطا فرمائے! اٰمیں!
بہت شکریہ. .. جیتے رہو. .
 

حماد علی

محفلین
یہ کام تو وہ پہلے سے کر رہے ہیں.. کوئی نئی مصروفیت ارشاد فرما دیتیں...
میں قطعاً نہیں سمجھی ...وضاحت کر دیں ذرا
امین!
آپا ، حضرت کہ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جی تو ہم پہلے سے رہے ہیں ، اس کے علاوہ کوئ مصروفیت ارشاد فرما دیتیں:p
 

محمداحمد

لائبریرین
گو کہ مجھ میں اتنی سکت نہیں کہ اس قبیل کی تحاریر کو ایک قراَت میں سمجھ سکوں۔

پھر بھی پڑھ کر اچھا لگا۔

ماشاءاللہ۔ بہت خوب۔۔!
 
Top