یہ جو ایزی لوڈ والا ہے یہ تو بہت عرصہ پہلے شروع ہو تھا اور وہی ایک ہی بیان ہوتا ہے. حد ہی بھئی. انسان وقت کے ساتھ کچھ تو تبدیلی کرے.ایسے پیغامات بھی آتے ہیں۔"آپ کو کسی وجہ سے کال نہیں ہو رہی۔ رابطہ کریں۔"
"پلیز پلیز میں بہت مجبور ہوں۔ مجھے پچاس روپے کا ایزی لوڈ بھیج دیں۔ میری امی کی طبیعت بہت خراب ہے۔ آپ کو اللہ کا واسطہ۔ اللہ کی قسم میں واپس کر دوں گی۔"
"کیا حال ہے؟"
صرف لہجہ؟ پتہ نہیں آپ نام کے ہی بابا جی یا حقیقت میں ہی "بابا جی" ہیں۔خیر میری بات کا اگر برا نا منائیں تو اپنی یہ ڈسپلے پک ہی بدل لیں پلیز کیونکہ اس میں منہ بھی "کھردرا" لگ رہا ہے۔میں تو ہر سال نمبر بدلتا ہوں اور بہت محدود لوگوں کو نمبر دیتا ہوں تو ایسا اتفاق کبھی نہیں ہوا کہ کسی نے تنگ کیا ہو.. کیونکہ کھردرے لہجے میں کہی گئی ہیلو سن کر کم ہی لوگ ہمت کرتے ہیں ایسی کوئی بات کرنے کی
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاصرف لہجہ؟ پتہ نہیں آپ نام کے ہی بابا جی یا حقیقت میں ہی "بابا جی" ہیں۔خیر میری بات کا اگر برا نا منائیں تو اپنی یہ ڈسپلے پک ہی بدل لیں پلیز کیونکہ اس میں منہ بھی "کھردرا" لگ رہا ہے۔
بوڑھے ہونے کا شوق ہے کیا؟ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا
برا منانے والی کوئی بات نہیں ۔۔۔ ہوں تو میں بابا ہی پر لوگ نہیں مانتے
اور یہ ڈسپلے پک میں نے ایڈوانس لگادی ہے کہ کچھ عرصہ بعد واقعی ایسا دِکھوں گا
لو جی کرلو گلبوڑھے ہونے کا شوق ہے کیا؟
اگر قتل کرنا جائز ہو جائے تو میں پی ٹی سی ایل والوں کو ضرور کرنا چاہوں گی آپ تو بہت سستے میں چھوٹ گئیں فرحت، پی ٹی سی ایل کے دئیے زخم بہت گہرے ہیں ورنہگھر والے فون نمبر تو اب ویسے ہی کم ہی استعمال ہوتے ہیں. بلکہ ہمارے تو اکثر اس پر پی ٹی سی ایل والوں کا فون آتا ہے کہ ٹیلی فون یا انٹرنیٹ وغیرہ ٹھیک چل رہا ہے یا نہیں. کچھ دن پہلے ہمارا انٹرنیٹ گڑ بڑ کر رہا تھا. اسی لیے ہر روز بیچارے فون کر کے پوچھتے تھے کہ اب ٹھیک ہوا ہے یا نہیں. اتفاق سے ایک دن میں دو بار میں نے فون سنا اور دوسری بار ذرا خبر لے لی کہ آپ صرف فون کر کے پوچھا کریں. ٹھیک کرنا شاید آپ کا کام نہیں. ان کے نمائندے نے خوب معذرت کر کے کہا کہ اب ٹھیک ہونے کا یقین کر کے فون کریں گے. کچھ دیر بعد پھر فون آیا اور میں نے ہی اٹھایا. دوسری طرف ایک بھائی صاحب نے سلام کیا تو میں نے جواب دے کر کہا کہ نہیں جی ابھی تک انٹرنیٹ ٹھیک نہیں ہوا اور اب ہم خود آپ کے دفتر آ کر خوشخبری دیں گے جب ٹھیک ہوا. میری تقریر کے بعد دوسری طرف سے آواز آئی..مجھے لگتا ہے رانگ نمبر مل گیا ہے میں نے تو فلاں جگہ فون کیا تھا. سوری. مجھے بھی کوئی بات نہیں کہہ کر فون بند کرنا پڑا.
پہلے تو مجھے لگا کہ شاید پی ٹی سی ایل سے ہی فون تھا اور بیچارے نے کہا ہو گا یہ تو لڑائی کر رہی ہے اس لیے بند کر دیا. لیکن تھوڑی دیر بعد دوبارہ فون آیا اور کسی اور نے اٹھا. وہی صاحب تھے اور واقعی فون غلطی سے مل رہا تھا کہ انہوں نے معذرت کرتے ہوئےتھوڑی دیر کے لیے ریسیور آف کرنے کو کہا تا کہ پھر کال نہ مل جائے.
چیزا لینے کیلئےمیرا ایک سوال ہے کہ رانگ نمبر اٹینڈ ہی کیوں کرتے ہیں؟ یعنی بات ہی نہ کی جائے سرے سے۔
چیزا لینے کیلئے
جو لوگ نوکری کرتے ہیں یا اُن کی تعلق داری زیادہ ہے۔۔۔اُن کے لئے یہ ناممکن ہے۔ان کی نوکری کے حساب سے اُن کا رابظہ نمبر بہت سوں کے پاس ہوتا ہے اور کہیں سے کبھی بھی فون آ جاتا ہے۔ اور اگر نوکری پنجاب گورنمنٹ کی ہو تو ۔۔۔بس پھر۔۔۔ہم نے سُنا ہے کہ "اُوپر" سے ہدایات ہیں کہ آپ کو کسی وقت بھی کال کی جا سکتی ہے۔ آپ اپنا نمبر بند نہیں کر سکتے۔ اور کچھ لوگوں کی ایکس پلینیشن کال ہوئی ہیں اگر اُنہوں نے کبھی کال اٹینڈ نہیں کی۔میرا ایک سوال ہے کہ رانگ نمبر اٹینڈ ہی کیوں کرتے ہیں؟ یعنی بات ہی نہ کی جائے سرے سے۔
متفق۔ میں نے جب نیا نیا پی ٹی سی ایل لگوایا تو پی ٹی سی ایل والوں نے ساہیوال میں موجود ایک ہسپتال کا پرانا نمبر لگادیا۔ بس پھر آگے خود ہی سوچ لیں۔اگر قتل کرنا جائز ہو جائے تو میں پی ٹی سی ایل والوں کو ضرور کرنا چاہوں گی آپ تو بہت سستے میں چھوٹ گئیں فرحت، پی ٹی سی ایل کے دئیے زخم بہت گہرے ہیں ورنہ
کیونکہ خدشہ ہوتا ہے کہیں کسی کی کوئی ایمرجنسی کال نہ ہو۔ بعض اوقات بیلنس نہیں ہوتا تو بندہ دوست کے موبائل سے بھی کال کردیتا ہے انتہائی ایمرجنسی میں۔میرا ایک سوال ہے کہ رانگ نمبر اٹینڈ ہی کیوں کرتے ہیں؟ یعنی بات ہی نہ کی جائے سرے سے۔
بلکہ رات رات بھر اسے فون کر کر کےجگایا جاتا ہے۔اور ہمیں ایک کمینی خوشی ہوتی ہے۔بالکل ایسا ہے۔ مجھے کوئی رانگ کال بار بار آتی تو صاحب سم بدلنے کا مشورہ دیتے میں کہتی کہ یہ تو کوئی حل نہ ہؤا مجھے اور میرے جاننے والوں کو نمبر بدلنے سے کتنی تکلیف ہو گی۔تکلیف تو اس بندے کو ہونی چاہیے۔
بس پھر تو ہم نے ایک بہت زبردست حل نکالا۔ ہمارے خاندان کی جس لڑکی کو کسی نمبر سے بار بار کال آتی ہے تو وہ نمبر اپنے خاندان کے کئی لڑکوں کو دے دیتے۔ ہیں خصوصاََ وہ جو رات کی نوکری کرتے ہیں۔ بس پھر اُس کی شامت ۔۔۔اُسے ویل ہی نہیں ہوتی بیچارے کو کہ کسی کو فون کرے۔ وہ خود فون اٹینڈ کر کر کے گالیاں کھاتا ہے۔
میرا ایک سوال ہے کہ رانگ نمبر اٹینڈ ہی کیوں کرتے ہیں؟ یعنی بات ہی نہ کی جائے سرے سے۔
بہت عرصہ ہوا کہ لینڈ لائن پر اگر نمبر نہ پہچانوں تو فون نہیں اٹھاتا۔ اگر کام کی بات ہوئی تو وائس میل سے پتا چل جائے گا۔
بعض اوقات ہمارے مہمان رکشہ والے کے فون پہ ہم سے ہمارے گھر کا پتہ سمجھ رہے ہوتے ہیں۔کیونکہ خدشہ ہوتا ہے کہیں کسی کی کوئی ایمرجنسی کال نہ ہو۔ بعض اوقات بیلنس نہیں ہوتا تو بندہ دوست کے موبائل سے بھی کال کردیتا ہے انتہائی ایمرجنسی میں۔
اچھا جی۔ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا۔آپ کا ذاتی تجربہ لگ رہاچیزا لینے کیلئے