Dr Ajab
محفلین
چند اشعار حاضر ہیں ۔رہنمائ کا طالب ہوں۔
ہائے وہ لوگ کتنے اچھے ہیں
جو عداوت میں یار سچے ہیں
پھینک لیں آؤ ہم بھی کچھ پتھر
پھل شجر پر غضب کے پکے ہیں
ڈو بنا ہی ہے عشق دریا میں
جب گھڑے سب عمل کے کچے ہیں
دل سے بےشک یہ پوچھ لو دلبر
اس مسافت میں ہم کہاں تھکے ہیں
کیا ملا عشق سے عجب تمہیں
تو نے تو اس کے ذائقے چھکے ہیں
ہائے وہ لوگ کتنے اچھے ہیں
جو عداوت میں یار سچے ہیں
پھینک لیں آؤ ہم بھی کچھ پتھر
پھل شجر پر غضب کے پکے ہیں
ڈو بنا ہی ہے عشق دریا میں
جب گھڑے سب عمل کے کچے ہیں
دل سے بےشک یہ پوچھ لو دلبر
اس مسافت میں ہم کہاں تھکے ہیں
کیا ملا عشق سے عجب تمہیں
تو نے تو اس کے ذائقے چھکے ہیں