سیف راہ آسان ہو گئی ہوگی

خرد اعوان

محفلین
راہ آسان ہو گئی ہوگی
جان پہچان ہو گئی ہوگی​

موت سے تیری درد مندوں کی
مشکل آسان ہو گئی ہوگی​

پھر پلٹ کر نگاہ نہیں‌آئی
تجھ پہ قربان ہو گئی ہوگی​

تیری زلفوں کو چھیڑتی تھی صبا
خود پریشان ہو گئی ہوگی​

ان سے بھی چھین لو گے یاد اپنی
جن کا ایمان ہو گئی ہوگی​

دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ
ہاں میری جان ، ہو گئی ہوگی​

مرنے والوں پہ سیف حیرت کیوں
موت آسان ہو گئی ہوگی​


سیف الدین سیف​
 
غزل - راہ آسان ھو گئی ھو گی

راہ آسان ھو گئی ھو گی

جان پہچان ھو گئی ھو گی

موت سے تیرے درد مندوں کی

مشکل آسان ھو گئی ھو گی

پھر پلٹ کر نگاہ نہیں آئی

تجھ پہ قربان ھو گئی ھو گی

تیری زلفوں کو چھیڑتی تھی صبا

خود پریشان ھو گئی ھو گی

ان سے بھی چھین لو گے یاد اپنی

جن کا ایمان ھو گئی ھو گی

مرنے والوں پہ سیف حیرت کیوں

موت آسان ھو گئی ھو گی
 
Top