سرور عالم راز
محفلین
یاران محفل: تسلیمات
آج کل اردو محفل کی سیر کے مزے لوٹ رہا ہوں۔ساتھ ہی یہاں کےمشمولات کی کتابت کے رموز سمجھنے کی کوشش بھی جاری ہے ۔ آپ نے بوڑھے توتے پر نئے سبق کی آزمائش کی حکایت تو ضرور سنی ہوگی، سو میں اس کو بھگت رہا ہوں ۔دیکھئے کیا انجام ہوتا ہے۔ محفل کی ادبی گفتگو اور تبادلہ ء خیال، شائستہ نوک جھونک اور خوشدلی باعث فخر و مسرت ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ ایک غزل لے کر حاضر ہوا ہوں۔ کئی سال سے شاعری تقریبا بند ہے کیونکہ اب سننے والے اور کتابیں ،رسالے پڑھنے والے بہت کم رہ گئے ہیں ۔ ہندوپاک میں معیاری رسالوں کا قحط ہے ۔یہ زمانہ اوروقت کا فیضان ہے۔ اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ غزل پر آپ کے خیالات اور تاثرات کا انتظار رہے گا۔ آپ کو غزل کی کس خصوصیت نے سب سے زیادہ متاثر کیا ؟ بندہ نوازی کے لئے ممنون ہوں۔
سرور راز سرور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راہ ورسم الفت میں کچھ کمی سی لگتی ہے
ورنہ کیوں لگی دل کی دل لگی سی لگتی ہے؟
بیخودی کے پردے میں آگہی سی لگتی ہے
دیکھتا ہوں جو صورت آپ ہی سی لگتی ہے
ِپیار کے جھروکوں سے یاد ِیار آتی ہے
تیرگی ء شب میں بھی چاندنی سی لگتی ہے
کوچہ ء نگاراں سے جب ہوائے آوارہ
گنگناتی آتی ہے، سر پھری سی لگتی ہے
کیا یہی محبت ہے؟ گر نہیں تو پھر کیا ہے؟
بے کلی سی لگتی تھی، بے کلی سی لگتی ہے
ایک یاد آتی ہے، ایک یاد جاتی ہے
بولتی ہوئی ہر سو خامشی سی لگتی ہے
اپنے شہر میں اکثر راہ بھول جاتا ہوں
ہر گلی مجھے اب تو باوءلی سی لگتی ہے
کس قدر خموشی ہے آخر ِشبِ ہجراں
حسرتوں کی یہ ہچکی آخری سی لگتی ہے
آہ اس محبت میں کیا مقام آیا ہے
خود کو اپنی صورت بھی اجنبی سی لگتی ہے
کوئی کیا سنے سرور تیری داستان ِ غم
بات جو بھی کرتا ہے، شاعری سی لگتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کل اردو محفل کی سیر کے مزے لوٹ رہا ہوں۔ساتھ ہی یہاں کےمشمولات کی کتابت کے رموز سمجھنے کی کوشش بھی جاری ہے ۔ آپ نے بوڑھے توتے پر نئے سبق کی آزمائش کی حکایت تو ضرور سنی ہوگی، سو میں اس کو بھگت رہا ہوں ۔دیکھئے کیا انجام ہوتا ہے۔ محفل کی ادبی گفتگو اور تبادلہ ء خیال، شائستہ نوک جھونک اور خوشدلی باعث فخر و مسرت ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ ایک غزل لے کر حاضر ہوا ہوں۔ کئی سال سے شاعری تقریبا بند ہے کیونکہ اب سننے والے اور کتابیں ،رسالے پڑھنے والے بہت کم رہ گئے ہیں ۔ ہندوپاک میں معیاری رسالوں کا قحط ہے ۔یہ زمانہ اوروقت کا فیضان ہے۔ اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ غزل پر آپ کے خیالات اور تاثرات کا انتظار رہے گا۔ آپ کو غزل کی کس خصوصیت نے سب سے زیادہ متاثر کیا ؟ بندہ نوازی کے لئے ممنون ہوں۔
سرور راز سرور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راہ ورسم الفت میں کچھ کمی سی لگتی ہے
ورنہ کیوں لگی دل کی دل لگی سی لگتی ہے؟
بیخودی کے پردے میں آگہی سی لگتی ہے
دیکھتا ہوں جو صورت آپ ہی سی لگتی ہے
ِپیار کے جھروکوں سے یاد ِیار آتی ہے
تیرگی ء شب میں بھی چاندنی سی لگتی ہے
کوچہ ء نگاراں سے جب ہوائے آوارہ
گنگناتی آتی ہے، سر پھری سی لگتی ہے
کیا یہی محبت ہے؟ گر نہیں تو پھر کیا ہے؟
بے کلی سی لگتی تھی، بے کلی سی لگتی ہے
ایک یاد آتی ہے، ایک یاد جاتی ہے
بولتی ہوئی ہر سو خامشی سی لگتی ہے
اپنے شہر میں اکثر راہ بھول جاتا ہوں
ہر گلی مجھے اب تو باوءلی سی لگتی ہے
کس قدر خموشی ہے آخر ِشبِ ہجراں
حسرتوں کی یہ ہچکی آخری سی لگتی ہے
آہ اس محبت میں کیا مقام آیا ہے
خود کو اپنی صورت بھی اجنبی سی لگتی ہے
کوئی کیا سنے سرور تیری داستان ِ غم
بات جو بھی کرتا ہے، شاعری سی لگتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔