آؤ آؤ بھر لو پیالا، دیکھو بسنت کی آگ جلے
چلو اتارو، اس میں پھینکو سیت کال کے پہرا دے
دیکھو سوچو سمے کا پہنچی سامنے ہی پر تول رہا ہے
ابھی اڑا کہ ابھی اڑا لو! کہاں گیا؟ ۔ کوئی کیا جانے
آؤ پیتم بھر دو ان کو چھلکے امرت پیالوں سے
چھوٹیں، بیتے پچھتاووں سے اگلے دن کے خیالوں سے
کل کی بات بھلا کیوں سوچیں، کل کا بھروسا کون کرے
کل شاید میں بھی مل جاؤں پہلے بیتے سالوں سے