رباعی: توڑے گا ہزار خواب جاتے جاتے

ن

نامعلوم اول

مہمان
توڑے گا ہزار خواب جاتے جاتے
دے کر غم و اضطراب جاتے جاتے
کاملؔ مگر اب بھی وہ ہمیشہ کی طرح
کر جائے گا لاجواب جاتے جاتے​
 
Top