زمانۂِ طالبِ علمی کے دور کی ایک بیاض سے برآمد ہونے والی میری زندگی کی پہلی اور تاحال آخری رباعی:

مقصودِ مساعی کو سمجھتے ہی نہیں
اوزانِ سباعی کو سمجھتے ہی نہیں
میں ہوں کہ مجھے صاف نہ کہنا آیا
تم ہو کہ رباعی کو سمجھتے ہی نہیں!

راحیلؔ فاروق
۲۰۰۶ء
 

محمد وارث

لائبریرین
:notworthy: بہت خوب جناب!!!!!!!!!!!
:applause::applause::applause::applause:
کم ازکم اس رباعی کی بنا پر جناب راحیل صاحب آپ کے اُس فتوے کی رُو سے واجب القتل نہیں رہے جس میں آپ نے شاعرو ں کے جھوٹ باندھنے کو وجہ بنا یا ہے کیونکہ اِ س میں انہوں نے سچ بولا ہے :)
 
کم ازکم اس رباعی کی بنا پر جناب راحیل صاحب آپ کے اُس فتوے کی رُو سے واجب القتل نہیں رہے جس میں آپ نے شاعرو ں کے جھوٹ باندھنے کو وجہ بنا یا ہے کیونکہ اِ س میں انہوں نے سچ بولا ہے :)
:thinking: بہت اہم نکتہ اٹھایا ہے آپ نے!
:laughing:
 
شکریہ، وارث بھائی۔
آپ نے نظامت کیا چھوڑی، رواں ہو گئے۔ بہت اچھا لگتا ہے محفل پر آپ کا یوں سرگرم رہنا۔ :redheart::redheart::redheart:
:notworthy: بہت خوب جناب!!!!!!!!!!!
شکریہ، مریم بی بی!
کم ازکم اس رباعی کی بنا پر جناب راحیل صاحب آپ کے اُس فتوے کی رُو سے واجب القتل نہیں رہے جس میں آپ نے شاعرو ں کے جھوٹ باندھنے کو وجہ بنا یا ہے کیونکہ اِ س میں انہوں نے سچ بولا ہے :)
ہاہاہاہاہاہا۔
مریم سے بڑے مفتی فقیر کی جان کے لاگو ہیں۔ ان سے کون بچائے گا؟ :laughing::laughing::laughing:
تدبیرِ دفاعی کو سمجھتے ہی نہیں ;)
مودی جی کی طرف اشارہ ہے؟ :surprise::surprise::surprise:
اتنے معصوم شاعر کو معافی ہے ! :heehee:
جب ہم آپ کے فتویٰ کی عملداری (jurisdiction) میں آتے ہی نہیں تو احسان چڑھانے کا مطلب؟ :devil::devil::devil:
جو چاہے آپ کا "فتویٰ " کرشمہ ساز کرے :)
مفتی عبدالقوی یاد آ گئے! :laugh::laugh::laugh:
 
Top