محمد اطھر طاھر
محفلین
رب جانے کیا ھو جاتا ھے
تب جانے کیا ھو جاتا ھے
جب لوگ بدلنے لگتے ہیں
جب وقت خفا ہو جاتا ہے
جب ذات فنا ہو جاتی ہے
جب خوشبو پھولوں سے اڑ کر
لمحوں میں جدا ہو جاتی ہے
جب عشق کچہری لگتی ہے
جب زخم گواہی دیتا ہے
جب قسمت بٹنے لگتی ہے
جب درد عطا ہو جاتا ہے
جب سسکیاں گونجنے لگتی ہیں
جب جرم سزا ہوجاتا ہے
جب لوگ بدلنے لگتے ہیں
جب وقت خفا ہو جاتا ہے
جب زخم چٹخنے لگتے ہیں
جب درد دوا ہو جاتا ہے
رب جانے کیا ھو جاتا ھے
تب جانے کیا ھو جاتا ھے
محمد اطہر طاہر
تب جانے کیا ھو جاتا ھے
جب لوگ بدلنے لگتے ہیں
جب وقت خفا ہو جاتا ہے
جب ذات فنا ہو جاتی ہے
جب خوشبو پھولوں سے اڑ کر
لمحوں میں جدا ہو جاتی ہے
جب عشق کچہری لگتی ہے
جب زخم گواہی دیتا ہے
جب قسمت بٹنے لگتی ہے
جب درد عطا ہو جاتا ہے
جب سسکیاں گونجنے لگتی ہیں
جب جرم سزا ہوجاتا ہے
جب لوگ بدلنے لگتے ہیں
جب وقت خفا ہو جاتا ہے
جب زخم چٹخنے لگتے ہیں
جب درد دوا ہو جاتا ہے
رب جانے کیا ھو جاتا ھے
تب جانے کیا ھو جاتا ھے
محمد اطہر طاہر