حسان خان
لائبریرین
یہ ساری تصاویر ترکمانستان سے ملحق ایرانی صوبے خراسانِ شمالی کے ترکمن مردوں کی ہیں، جہاں اعداد و شمار کے مطابق ۲۷ فیصد آبادی ترکمن ترک ہے۔ ان تصاویر سے یہ تو یہی جھلکتا ہے کہ اپنی ظاہری شکل کے اعتبار سے ایران کے ترکمن مرد افغانوں اور شمالی پاکستان کے مردوں سے زیادہ مختلف نہیں ہیں۔
ترکمن ترک، آذربائجانی ترک اور اناطولیائی ترک تینوں ترک قوم کے اوغُز قبائلیوں کی اولاد ہیں، اس لیے ان تینوں لوگوں کی ترکی زبانیں آپس میں بہت زیادہ ملتی جلتی ہیں۔ جو ان میں سے ایک زبان جانتا ہو، اُس کے لیے بقیہ دو زبانیں (یا لہجے) مشکل کا سبب نہیں بنتا۔ خطے کے دیگر لوگوں کی طرح ترکمن لوگ بھی شدید فارسی/ایرانی زدہ لوگ ہیں۔ اس کی مثال یہ دی جا سکتی ہے کہ سلجوقی سلطنت کی بنا رکھنے والے اگرچہ ترکمن تھے، لیکن اُن کی درباری، ادبی، تہذیبی اور گفتاری زبان فارسی ہی تھی۔
تصاویر کا منبع
جاری ہے۔۔۔
ترکمن ترک، آذربائجانی ترک اور اناطولیائی ترک تینوں ترک قوم کے اوغُز قبائلیوں کی اولاد ہیں، اس لیے ان تینوں لوگوں کی ترکی زبانیں آپس میں بہت زیادہ ملتی جلتی ہیں۔ جو ان میں سے ایک زبان جانتا ہو، اُس کے لیے بقیہ دو زبانیں (یا لہجے) مشکل کا سبب نہیں بنتا۔ خطے کے دیگر لوگوں کی طرح ترکمن لوگ بھی شدید فارسی/ایرانی زدہ لوگ ہیں۔ اس کی مثال یہ دی جا سکتی ہے کہ سلجوقی سلطنت کی بنا رکھنے والے اگرچہ ترکمن تھے، لیکن اُن کی درباری، ادبی، تہذیبی اور گفتاری زبان فارسی ہی تھی۔
تصاویر کا منبع
جاری ہے۔۔۔
آخری تدوین: