رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا غزل نمبر 43 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
بانٹنے حق کے خزانے ماہِ رمضاں آیا
رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا

لے کے بخشش کے بہانے ماہِ رمضاں آیا
رب کے بندے بخشوانے ماہِ رمضاں آیا

سوئی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آیا
قلب کو سُتھرا بنانے ماہِ رمضاں آیا

کیسے جینا ہے بتانے ماہِ رمضاں آیا
رحم و ایثار سکھانے ماہِ رمضاں آیا

کس قدر خوش ہیں مسلمان اس عطا پہ خدا
ہر طرف گونجے ترانے ماہِ رمضاں آیا

روزہ داروں کو جزا روزے کی میں خود دوں گا
یہ ہے فرمایا خدا نے ماہِ رمضاں آیا

کر کے دن رات عبادت قربِ اللہ پا لو
بندوں کو رب سے ملانے ماہِ رمضاں آیا

کرو ٖقرآں کی تلاوت پڑھو نبیوں کے قصص
چھوڑو دنیا کے فسانے ماہِ رمضاں آیا

روزہ داروں کے لئے خلد میں مخصوص ہے در
مژدہء خلد سنانے ماہِ رمضاں آیا


کاش رمضان میں شارؔق کو بلاوا یہ ملے
جا مدینے میں دیوانے ماہِ رمضاں آیا
 

امین شارق

محفلین
بہت شکریہ عبدالرؤوف صاحب
آپ کی رہنمائی کے بعد اب دیکھئے گا

بانٹنے حق کے خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آگیا

لے کے بخشش کے بہانے ماہِ رمضاں آ گیا
رب کے بندے بخشوانے ماہِ رمضاں آ گیا

سوئی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آ گیا
قلب کو سُتھرا بنانے ماہِ رمضاں آ گیا

ہے کسوٹی زندگی کی روز و شب رمضان کے
کیسے جینا ہے بتانے ماہِ رمضاں آ گیا

کسس قدر خوش ہیں مسلماں اس عطا پر اے خدا
ہر طرف گونجے ترانے ماہِ رمضاں آ گیا

دل کے سارے قفل ٹوٹے، قید بھی شیطاں ہوا
بندوں کو رب سے ملانے ماہِ رمضاں آ گیا

تم کرو قرآں تلاوت خوب ذوق و شوق سے
چھوڑو دنیا کے فسانے ماہِ رمضاں آ گیا

روزہ داروں کے لئے ہے خلد میں مخصوص در
ہم کو یہ مژدہ سنانے ماہِ رمضاں آ گیا

کاش کے شارق بلاوا، اب کہ مجھ کو یوں ملے
جا مدینے کو دِوانے ماہِ رمضاں آ گیا
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بہت شکریہ عبدالرؤوف صاحب
آپ کی رہنمائی کے بعد اب دیکھئے گا

بانٹنے حق کے خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آگیا

لے کے بخشش کے بہانے ماہِ رمضاں آ گیا
رب کے بندے بخشوانے ماہِ رمضاں آ گیا

سوئی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آ گیا
قلب کو سُتھرا بنانے ماہِ رمضاں آ گیا

ہے کسوٹی زندگی کی روز و شب رمضان کے
کیسے جینا ہے بتانے ماہِ رمضاں آ گیا

کسس قدر خوش ہیں مسلماں اس عطا پر اے خدا
ہر طرف گونجے ترانے ماہِ رمضاں آ گیا

دل کے سارے قفل ٹوٹے، قید بھی شیطاں ہوا
بندوں کو رب سے ملانے ماہِ رمضاں آ گیا

تم کرو قرآں تلاوت خوب ذوق و شوق سے
چھوڑو دنیا کے فسانے ماہِ رمضاں آ گیا

روزہ داروں کے لئے ہے خلد میں مخصوص در
ہم کو یہ مژدہ سنانے ماہِ رمضاں آ گیا

کاش کے شارق بلاوا، اب کہ مجھ کو یوں ملے
جا مدینے کو دِوانے ماہِ رمضاں آ گیا
بہت اچھے، ہاں اب اساتذہ کو زحمت دی جا سکتی ہے:)
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ عزیزی عبد الرؤف کے مشورے سے مکمل درست ہو گئی ہے
البتہ بہتری کے لئے یہ مصرع
بندوں کو رب سے ملانے ماہِ رمضاں آ گیا
یوں بہتر ہو گا
رب کو بندوں سے....

وجہ؟ بندوں کا وں کا اسقاط ہو رہا ہے جو روانی کے اعتبار سے اچھا نہیں
رب کو.. میں' کو' کی واو کا اسقاط فصیح تر ہے
 
Top