ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
رحمت خدا کی بن کے رمضان آ گیا
سایہ سا رحمتوں کا ہے ہم پر جو چھا گیا
-------------
جاگا خدا کا خوف ہمارے دلوں میں ہے
چھوٹی ہے جاں گناہ سے ایمان آ گیا
-------------
اترا کلامِ حق بھی تو رمضان میں ہی تھا
لے کر ہدایتیں ہے یہ قرآن آ گیا
----------
سمجھو خدا کی ذات کو موقع ملا ہے یہ
رمضان لے کے یہ ہی تو وجدان آ گیا
------------
بہتر ہزار ماہ سے اس میں ہے رات وہ
ایسی ہی رات لے کے ہے رمضان آ گیا
-------------
سب کچھ ملے گا اس میں جو مانگو گے دوستو
میرے خدا کا یہ بھی ہے اعلان آ گیا
----------------
ارشد تو مانگتا ہے خدا سے اُسے ہی بس
کیسا خدا کا بندہ ہے نادان آ گیا
------یا---
سوچے گا رب بھی یہ ہی ہے نادان آ گیا
-------یا
سوچے گا رب بھی کیسا ہے نادان آ گیا
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
رحمت خدا کی بن کے رمضان آ گیا
سایہ سا رحمتوں کا ہے ہم پر جو چھا گیا
-------------
جاگا خدا کا خوف ہمارے دلوں میں ہے
چھوٹی ہے جاں گناہ سے ایمان آ گیا
-------------
اترا کلامِ حق بھی تو رمضان میں ہی تھا
لے کر ہدایتیں ہے یہ قرآن آ گیا
----------
سمجھو خدا کی ذات کو موقع ملا ہے یہ
رمضان لے کے یہ ہی تو وجدان آ گیا
------------
بہتر ہزار ماہ سے اس میں ہے رات وہ
ایسی ہی رات لے کے ہے رمضان آ گیا
-------------
سب کچھ ملے گا اس میں جو مانگو گے دوستو
میرے خدا کا یہ بھی ہے اعلان آ گیا
----------------
ارشد تو مانگتا ہے خدا سے اُسے ہی بس
کیسا خدا کا بندہ ہے نادان آ گیا
------یا---
سوچے گا رب بھی یہ ہی ہے نادان آ گیا
-------یا
سوچے گا رب بھی کیسا ہے نادان آ گیا